اینڈریا میا گیز (پیدائش: 16 جون 1965) امریکی ماہر فلکیات دان اور یو سی ایل اے میں شعبہ طبیعیات اور فلکیات میں پروفیسر ہیں، جو آکاشگنگا کہکشاں کے مرکز کا مطالعہ کرنے کے لیے جانا جاتا ہے۔[12] 2020 میں، وہ طبیعیات میں نوبل پانے والی چوتھی خاتون بن گئیں۔ اینڈریا گیز کو ہمارے کہکشاں کے مرکز میں بہت بڑی مستند چیز کی کھوج لگانے پر طبیعیات کا نصف نوبل انعام ملا۔

اینڈریا میا گیز
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: Andrea Mia Ghez ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 16 جون 1965ء (59 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نیویارک شہر [1]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکنیت قومی اکادمی برائے سائنس [2]،  امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون [3]  ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مقام_تدریس یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، لاس اینجلس
مادر علمی کیلیفورنیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (–1992)
میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ برائے ٹیکنالوجی (–1987)  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد پی ایچ ڈی ،بی ایس سی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ماہر فلکیات ،  استاد جامعہ ،  ریاضی دان [5]،  سائنس دان [5]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [6]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل فلکیات [7]،  ریاضی [7]،  سائنس [7]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نوکریاں جامعہ کیلیفورنیا، لاس اینجلس [8]  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 نوبل انعام برائے طبیعیات   (2020)[9][10]
میک آرتھر فیلو شپ   (2008)[11]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ذاتی زندگی

ترمیم

گیز نے ٹام لاٹورائٹ سے شادی کی ہے جو رینڈ کارپوریشن میں ماہر ارضیات اور تحقیقی سائنس دان ہے۔ ان کے دو بیٹے ہیں۔[13]

حوالہ جات

ترمیم
  1. جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/1219099384 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 جون 2024 — اجازت نامہ: CC0
  2. National Academy of Sciences member ID: http://www.nasonline.org/member-directory/members/3007953.html — اخذ شدہ بتاریخ: 12 نومبر 2017
  3. https://www.amacad.org/person/andrea-mia-ghez
  4. "High-res images of galactic center"۔ W. M. Keck Observatory۔ September 29, 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ April 20, 2009 
  5. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0262664 — اخذ شدہ بتاریخ: 20 دسمبر 2022
  6. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0262664 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مارچ 2022
  7. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0262664 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022
  8. https://astro.ucla.edu/~ghez/
  9. ناشر: رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسزThe Nobel Prize in Physics 2020
  10. تاریخ اشاعت: 6 اکتوبر 2020 — 2020 Nobel Prize in Physics awarded for research with ESO telescopes on Milky Way's supermassive black hole — اخذ شدہ بتاریخ: 6 اکتوبر 2020
  11. تاریخ اشاعت: 27 جنوری 2008 — Andrea Ghez — اخذ شدہ بتاریخ: 13 اگست 2017
  12. William Speed Weed (19 January 2000)۔ "20 Young Scientists to Watch"۔ Discover Magazine۔ اخذ شدہ بتاریخ March 6, 2008 
  13. Stuart Wolpert (September 23, 2008)۔ "UCLA astronomer Andrea Ghez named MacArthur Fellow"۔ UCLA۔ اخذ شدہ بتاریخ April 16, 2011