ایڈز کنٹرول سوسائٹی، احمدآباد بلدیہ
ایڈز کنٹرول سوسائٹی، احمدآباد بلدیہ یا احمد آباد میونسپل کارپوریشن ایڈز کنٹرول سوسائٹی ایچ آئ و / ایڈز کی روک تھام کی سمت میں گجرات ریاستی ایڈز کنٹرول سوسائٹی اور قومی ایڈز کنٹرول ادارہ کے تعاون سے فعال طور پر کام کر رہی ہے۔[1]
ایڈز کنٹرول سوسائٹی، احمدآباد بلدیہ کی کوششوں کے مثبت نتائج
ترمیمایسے وقت میں جب ایچ آئ وی تیزی سے پھیل رہا ہے، احمد آباد میونسپل کارپوریشن ایڈز کنٹرول سوسائٹی کے حکام کے کے لیے خوش آئند ہے کہ ایچ آئ وی مثبت لوگوں کی تعداد گذشتہ تین سالوں میں گر چکی۔ ڈاکٹر امیش اوجھا، ذمہ دار و ڈائریکٹر ایڈز کنٹرول سوسائٹی، احمدآباد بلدیہ كے ایڈز منصوبہ جات کے مطابق 2010ء-2011ء اور 2011ء-2012ء کے مقابلے میں، وہاں ایچ آئ وی مثبت مریضوں کے فیصد میں کافی کمی ہوئی ہے جس کی وجہ وہاں کے عوامی بیداری پروگرام ہیں۔ ان کے مطابق، 2009ء-2010ء کے دوران اعلی خطرے کے زمرے کے لوگوں کے خون کے ٹیسٹ میں 4.45٪ مثبت نتائج تھے جبکہ سال 2010ء -11ء کے دوران، وہاں 3.31٪ پائے گئے۔ اس کے اگلے ہی سال، یعنی 2011ء -12ء (اکتوبر-اپریل) میں یہ فیصد 2.9 7٪ گر چکا تھا۔ انھوں نے مزید دعوٰی کیا کہ سال 2012ء سے ایچ آئ وی مثبت حاملہ خواتین کی تعداد بھی گر گئی ہے کیوں کہ جہاں سال 2009ء-10ء میں 0.48 فیصد حاملہ خواتین کے درمیان ایچ آئ وی مثبت معاملے پائے گئے تھے، 2010ء-11ء کے دوران یہ اعداد و شمار 0.27٪ تھے جبکہ 2011ء -12ء میں اندازہ کیا جا رہا ہے کہ 0.23٪ ایچ آئ وی مثبت معاملات کا پتہ چلا ہے۔[2]
عظیم تر وشاكھاپٹنم بلدیہ سے ایچ آئ وی / ایڈز سے مقابلہ کرنے کے لیے تعاون
ترمیمشہری انتظامیہ کے مرکز (اربن منیجمنٹ سنٹر- يوایم سي) کی حمایت سے عظیم تر وشاكھاپٹنم بلدیہ کی ایچ آئ وی / ایڈز سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کئی کوششیں کی گئی ہیں۔ اس سلسلے میں احمد آباد بلدیہ (اے ایم سي) میزبان شہر کے طور پر منتخب کیا گیا تھا کیوں کہ گجرات ایڈز کنٹرول سوسائٹی کے ساتھ تعاون میں اے ایم سي کی کئی حکمت عمل 1999ء سے لاگو کی ہیں، ان کی جانچ ہو سکے . ان اقدموں سے بیداری پیدا کرنے کی حکمت عملی کے مطالعہ، جائزے اور ترمیمی ڈھانچہ بنانے کا فیصلہ شامل ہیں . 6 اپریل 2006ء کو احمد آباد میں دونوں شہروں کے نمائندوں کو ان کے ایچ آئ وی / ایڈز کی روک تھام کی سمت میں پہل کی راہ میں پہلے تکنیکی تبادلے کے حصہ کے طور پر ہاتھ ملایا گیا۔ پروگرام میں آندھرا پردیش ریاستی ایڈز کنٹرول سوسائٹی اور غیر سرکاری تنظیموں کے علاوہ پورٹ حکام کو شامل کیا گیا تھا۔[3]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Municipal Corporation and HIV and AIDS program"۔ Govt of India Ministry of Housing and Urban Poverty Alleviation۔ 04 دسمبر 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جولائی 2012
- ↑ "Decline in HIV cases; Ahmedabad's AIDS Control Society breathes easy"۔ Agency: DNA۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جولائی 2012
- ↑ "Mainstreaming HIV/AIDS Response in Urban Governance"۔ Urban Management Center۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جولائی 2012