بائبل کے اردو اور ہندی تراجم

بائبل کا اردو زبان میں سب سے پہلا ترجمہ جرمنی کے مشنری شلٹنر نے 1743ء میں کیا تھا جو 1745ء میں جرمنی سے شائع ہوا۔ یہ ترجمہ دکنی اردو میں تھا، جو اس وقت صرف جنوبی ہند میں رائج تھی۔ شلٹنر کا ترجمہ غیر معیاری سمجھا جاتا ہے۔[1] یہ ترجمہ کتاب پیدائش کے چند ابواب، زبور اور کتاب دانیال پر مشتمل تھا۔[2] دوسری کوشش 1804ء میں پادری ولیم ہنٹر نے چند ساتھیوں کے ساتھ مل کر کی، انھوں نے صرف اناجیل کا ترجمہ کیا۔ اس کے بعد 1806ء میں پادری ہنری مارٹن نے مرزا فطرت کی مدد سے انجیل کا ترجمہ کرنا شروع کیا۔ اس ترجمہ کو 1817ء میں دیوناگری رسم الخط میں چھاپا گیا۔[2]

1841ء میں بنارس کمیٹی نے عہد نامہ جدید کی کتب کا اردو میں ترجمہ کیا، یہ ترجمہ ہنری مارٹن کے ترجمہ کو بنیاد مان کر کیا گیا تھا۔ اس کے بعد پہلی بار 1844ء میں عہد نامہ قدیم کی تمام کتب کا اردو ترجمہ کیا گیا،[2] لیکن رام بابو سکسینہ نے تاریخ ادب اردو میں 1816ء سے 1819ء کے درمیان میں پورے عہد نامہ قدیم و جدید کے ایک پانچ جلدی ترجمہ کا ذکر کیا ہے۔[3]

رومن کیتھولک بائبل کے عہد نامہ جدید کا پہلا ترجمہ رومن رسم الخط میں 1864ء میں پٹنہ سے شائع کیا گیا، ہارث مان نامی پادری نے، جو بعد میں ڈربی کا رومن کیتھولک بشپ مقرر ہوا، اس ترجمہ کو اینٹونیو پزونی کے غیر مطبوعہ ترجمہ کی مدد سے تیار کیا۔ 1923ء میں رومن کیتھولک ٹروتھ سوسائٹی نے عہد نامہ قدیم کو تین جلدوں میں شائع کیا یہ ترجمہ عطارد نے کیا جسے غلام قادر نامی بھارتی نے شائع کرایا۔ موجودہ رومن کیتھولک ترجمہ لائیبرس پیطرس کے زیرادارت کئی پاکستانی مسیحی علما کی مدد سے تیار کیا گیا اور 1958ء میں رومن سوسائٹی آف سینث پال نے شائع کیا، یہ پہلا رومن کیتھولک ترجمہ ہے، جو ولگاتا کی بجائے قدیم عبرانی اور یونانی نسخوں سے کیا گیا ہے۔ اس ترجمہ میں ہندی کے بہت کم الفاظ آئے ہیں اور اردو کے متروک الفاظ شامل نہیں کیے گئے۔ کئی مقامات پر خالص اسلامی اصطلاحات کو بھی استعمال کیا گیا ہے، جیسے وضو اور وجد وغیرہ۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. فرینک صفی اللہ خیر اللہ (2005ء)۔ قاموس الکتاب۔ لاہور: مسیحی اشاعت خانہ۔ صفحہ: 127۔ 18 جنوری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2016 
  2. ^ ا ب پ علامہ برکت اللہ (2010ء)۔ صحت کتب مقدسہ۔ لاہور: مسیحی اشاعت خانہ۔ صفحہ: 289 
  3. رام بابو سکسینہ۔ تاریخ ادب اردو، جلد دوم۔ لاہور: سنگ میل پبلی کیشنز۔ صفحہ: 20