بابل کا برج

کتابِ مقدس اور تورات میں زبانوں کی پیدائش کے متعلق ایک کہانی

بابل کے برج کو مینار بابل بھی کہتے ہیں یہ سمیری تہذیب کی قدیم ترین یادگاروں میں سب سے اونچی عمارت تھی۔ توریت کی کتاب پیدائش کے مطابق اسے شینار (موجود عراق) کے میدانی علاقہ میں تعمیر کیا گیا تھا اور پتھر کی بجائے پختہ اینٹیں لگائی گئی تھیں۔ مخروطی شکل کی یہ سات منزلہ عمارت 300 فٹ اونچی تھی۔ بعض روایات کے مطابق یہ برج یا مینار نوح کے بعد کی نسلوں نے بنایا تھا۔ اور اس زمانے کا بادشاہ اس کے ذریعے آسمان تک پہنچنا چاہتا تھا۔ سب سے پہلے اس مینار کی بنیادیں ایک یورپین نے 1914 میں دریافت کیں۔ لیکن مدت تعمیر کا اندازہ پھر بھی نہ ہو سکا۔ توریت کا زمانہ تقریباً 2200 ق م کا ہے۔ سمیری تہذیب تقریباً پانچ ہزار سال ق م پرانی ہے۔ مینار بابل دراصل رصدگاہ کی قدیم ترین عمارت تھی جس پر آنے والی نسلوں نے افسانوی رنگ چڑھا دیا۔

بابل کا برج

حوالہ جات

ترمیم