باتھو

ایک خودرَو جڑی بوٹی اور سبزی جو برصغیر میں سرسوں کے ساگ اور پالک کے ساتھ پکائی جاتی ہے۔

باتھو (انگریزی: Chenopodium album) گندم کی فصل میں اگنے والی عام خودرَو جڑی بوٹی ہے۔[1] باتھو کا کاشت بڑے پیمانے پر کی جاتی ہے جبکہ برصغیر بالخصوص پاکستان اور بھارت میں اِسے سرسوں کے ساگ کے ساتھ جزوِ لازمی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ طبِ یونانی میں اِس کے پتے اور بیج فائدہ مند تسلیم کیے جاتے ہیں اور انھیں مختلف ادویات میں استعمال بھی کیا جاتا ہے۔

باتھو کا پودا
باتھو کے سبز پتے
باتھو کے پھول

اُردو میں باتھو، ہندی اور پنجابی میں بَتھوا، انگریزی میں lamb's quarters، goosefoot، melde، goosefoot manure weed اور pigweed کے نام سے پہچانا جاتا ہے جبکہ اور فارسی میں سلمک کہتے ہیں۔ باتھو کا سائنسی نام Chenopodium album ہے۔[2][3][4][5]

شناخت

ترمیم

باتھو کی پہلی بار 1753ء میں مکمل طبی تشریح کی گئی۔[6] باتھو خودرَو بوٹی ہے جو عموماً گندم کی فصل میں اُگتی ہے لیکن موجود دور میں اِس کی کاشت بھی کی جاتی ہے۔ اِس کے پتے لمبے ہنس کے پیر کی شکل کے اور پھول زرد رنگ کے ہوتے ہیں جبکہ تخم چھوٹے اور گہرے بھورے رنگ کے ہوتے ہیں۔ عموماً باتھو کے پتے بطور سبزی کے اِستعمال کیے جاتے ہیں۔ ذائقہ پھیکا اور مقدار خوراک بقدر ہضم ہے۔ باتھو طب یونانی میں گرم اور خشک تسلیم کیا گیا ہے۔ باتھو کا پودا 10–150 سینٹی میٹر (تقریباً 3 میٹر) تک ہوتا ہے۔ اِس کے پتے 3–7 سینٹی میٹر تک لمبے اور 3–6 سینٹی میٹر تک چوڑے ہوتے ہیں جبکہ پھولوں کے قریب پتے 1–5 سینٹی میٹر لمبے اور 0.4–2 سینٹی میٹر تک چوڑے ہوتے ہیں۔ برصغیر میں باتھو عام طور پر سرسوں اور پالک کی فصل یا گندم کی فصل میں اُگتا ہے۔ ایشیا میں اِسے جانوروں کے چارے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔[7] افریقہ، یورپ اور شمالی امریکا میں یہ عموماً آلو کی فصل میں اُگتا ہے[8][9] جبکہ آسٹریلیا میں یہ بطور خودرَو بوٹی کے پیدا ہوتا ہے۔[10] گلگت بلتستان میں اِس کا نام ’’ہندس‘‘ ہے۔

طبی فوائد

ترمیم

یہ زود ہضم اور قبض کو دور کرتا ہے۔ حرارت جگر اور گرم بخاروں میں اس کا استعمال خصوصیت سے مفید ہے بشرطیکہ بطور سالن استعمال کیا جائے۔ اگر دن میں چار یا پانچ مرتبہ بتھوے کے پتوں کا رس برص و پھلبہری کے سفیدداغوں پر لگایا جائے یا پتوں کو داغوں پر مل دیا جائے اور ساتھ ہی اس کا ساگ بطور سالن روٹی کے ساتھ کھایا جائے تو چالیس روز کے اندر برص کے داغ دور یا بہتر ہو جاتے ہیں اور جلد صاف و شفاف ہو جاتی ہے۔باتھو مثانہ کی پتھری کو توڑتا ہے۔ اس کے رس میں نمک ملا کر پلانے سے پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں۔اس کا ساگ بواسیر میں مفیدہے۔اس کے بیجوں کا ابٹن بنا کر استعمال کرنے سے جلد کے مسامات کھل جاتے ہیں اور رنگ نکھر آتا ہے۔ اسے کھانے سے قوت معدہ بحال ہوتی ہے اور بدن میں قوت پیدا ہوتی ہے۔ بلکہ یہ کسی حدتک جسم میں چستی پیدا کرتا ہے۔ اگر پیشاب رک رک کر آئے یا قطرہ قطرہ آئے تو اس کا رس پینے سے یہ مرض ختم ہو جاتا ہے۔[11]

حوالہ جات

ترمیم
  1. سانچہ:GRIN
  2. BSBI: Database of names (xls file) آرکائیو شدہ 2009-07-07 بذریعہ Portuguese Web Archive
  3. Flora of NW Europe: Chenopodium album[مردہ ربط]
  4. Pacific Island Ecosystems at Risk: Chenopodium album آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ hear.org (Error: unknown archive URL)
  5. Pacific Island Ecosystems at Risk: Chenopodium album آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ hear.org (Error: unknown archive URL)
  6. Linnaeus, C. (1753). Species Plantarum 1: 219. Facsimile.
  7. "Handbook of Herbs Cultivation and Processing", By Niir Board, p. 146
  8. Grubben, G. J. H., & Denton, O. A. (2004). Plant Resources of Tropical Africa 2. Vegetables. PROTA Foundation, Wageningen; Backhuys, Leiden; CTA, Wageningen.
  9. Flora Europaea: Chenopodium album
  10. "Chenopodium album Weeds of Australia"۔ Biosecurity Queensland Edition, Queensland Government۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2018 
  11. https://dunya.com.pk/index.php/special-feature/2018-01-22/20577

مزید دیکھیے

ترمیم