باسط بلال کوشل
ڈاکٹر باسط بلال کوشل ایک پاکستانی محقق اور مصنف ہیں۔ جو اس وقت رحمت للعالمین اتھارٹی کے ارکان کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔[2] بلال کوشل لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں۔ ان کی دلچسپیوں کے شعبوں میں مذہب اور جدیدیت کے درمیان تعلق، سائنس کا فلسفہ، فلسفہ مذہب، ثقافت کی سماجیات اور عصری اسلام اور مغرب کا مقابلہ شامل ہے۔[3] وہ خاص طور پر محمد اقبال، چارلس پیرس اور میکس ویبر کے خیالات کو یکجا کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
باسط بلال کوشل | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 25 اپریل 1968ء (56 سال)[1] |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ ورجینیا ڈریو یونیورسٹی |
تخصص تعلیم | مذہب کی سماجیات |
تعلیمی اسناد | پی ایچ ڈی ،پی ایچ ڈی |
پیشہ | محقق ، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | اردو ، انگریزی |
شعبۂ عمل | فلسفۂ سائنس ، مذہب کا فلسفہ ، ثقافت کی سماجیات |
ملازمت | لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز ، کنکورڈیا کالج |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
انھوں نے اپنی پہلی پی ایچ ڈی 2003 میں ڈریو یونیورسٹی سے مذہب کی سماجیات میں حاصل کی۔ کنکورڈیا کالج میں چار سال تک پڑھانے کے بعد اس نے 2006 میں لمز کے شعبہ اسکول آف ہیومینٹیز، سوشل سائنسز اور لا میں شروعات کی۔[4] انھوں نے 2011 میں یونیورسٹی آف ورجینیا سے اپنی دوسری پی ایچ ڈی مکمل کی۔[3]
تصانیف
ترمیمان کی کتابوں سمیت متعدد اشاعتیں ہیں۔
- Max Weber and Charles Peirce: At the Crossroads of Science, Philosophy, and Culture [میکس ویبر اور چارلس پیرس: سائنس، فلسفہ اور ثقافت کے سنگم پر]۔ 2014۔ ISBN 978-1498550840
- Scripture, Reason, and the Contemporary Islam-West Encounter: Studying the “Other,” Understanding the “Self” [صحیفہ، وجہ، اور عصری اسلام-مغرب کا مقابلہ: "دوسرے" کا مطالعہ، "خود" کو سمجھنا]۔ 2007۔ ISBN 978-1349536030
- The postmodern significance of Max Weber's legacy [میکس ویبر کی میراث کی مابعد جدید اہمیت]۔ 2005۔ ISBN 978-1-4039-7887-5
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://viaf.org/viaf/56891829/
- ↑ "٪ وزیر اعظم کی منظوری سے محقق اسکالر ڈاکٹر عامر طاسین سمیت 6 اسکالرز قومی رحمة للعالمین اتھارٹی کا رکن منتخب"۔ UrduPoint
- ^ ا ب "| Welcome to LUMS"۔ lums.edu.pk
- ↑ Basit Bilal Koshul (14 نومبر، 2016)۔ "Max Weber and Charles Peirce: At the Crossroads of Science, Philosophy, and Culture"۔ Lexington Books – Google Books سے