کارینا جہانی
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
کارینا جہانی جنوبی سویڈن کے چھوٹے سے گاؤں میں11 جون 1953 کوپیداہوئے۔ انھوں نے اپنی اپنی ابتدائی اوراعلیٰ تعلیم کے مدارجات سویڈن میں طے کیے۔ لیکن انھوں نے پی ایچ ڈی کی ریسرچ کے لیے بلوچی زبان کا انتخاب کیا۔ اس مقصد کے لیے وہ 1983 کوپاکستان آئے۔ اس سے بیشتر وہ مسیحی نوجوانوں کے ساتھ 1987 کوفارسی سیکھنے کے لیے ایران بھی آئی لیکن وہاں حالات سازگارہ نہ ہونیکی وجہ سے واپس چلی گئی۔ وہ پچھلے تیس سالوں سے بلوچی زبان و ادب پہ کام کر رہے ہیں۔
کارینا جہانی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1959ء (عمر 64–65 سال) سویڈن |
شہریت | ایران |
عملی زندگی | |
پیشہ | ماہرِ لسانیات |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [1]، سونسکا [1] |
نوکریاں | جامعہ اوپسالا |
درستی - ترمیم |
انھوں نے بلوچی زبان پر متعدد کتاب و مضمون لکھیں جن میں سے مشہور کتاب ”بلوچی گرائمر“ اپسالا یونیورسٹی سے شائع ہوئی ہے۔ واضح رہے وہ اپسالایونیورسٹی میں شعبہ ایرانی زبان کے سربراہ ہیں۔ وہ یونیورسٹی میں بلوچی املاوگرائمر پر بلوچ دانشوروں ،ادیبوں اور شاعروں کی ایک کانفرس مارچ 2014 میں منعقد کر چکی ہے، جس میں دنیابھرسے بلوچی زبان کے ماہرین نے شرکت کی۔ ان کی کوشش سے ہی جامعہ اپسالامیں بلوچی زبان کا مرکزقائم کیا گیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb135795055 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ