بجڑا
بجڑا
- Amdarat
یہ پرندہ ابتدا میں بھارت کے شہر احمد آباد سے یورپ کو برآمد کیا گیا تھا اسی مناسبت سے اسے ایمڈارٹ Amdarat کہا جاتا ہے۔ بیئے کی قسم کے اس پرندے کی چونچ دندانہ دار ہوتی ہے۔ بیئے سے چھوٹا اور رنگ میں قرمزی سا ہوتا ہے۔ لوگ اسے شوق سے پالتے ہیں۔ پاکستانی بجڑا مٹیالے رنگ کا ہوتا ہے۔ اسے بھی پالا جاتا ہے اور طرح طرح کے کرتب سکھائے جاتے ہیں۔ مثلا توپ چلانا، چٹھی لے جانا، لڑھکنا، قلابازیاں لگانا وغیرہ وغیرہ۔ جنگلی بجڑا نہایت خوبصورت گھونسلا بناتا ہے۔
یہ پرندہ اپنے بڑے، کھڑا جسم، اونچی ٹانگوں کی وجہ سے شتر مرغ جیسا لگتا ہے۔ یہ سب سے بھاری اڑنے والے پرندوں میں سے ایک ہے۔ ان پرندوں کی تعداد، جو کبھی ہندوستان کے خشک میدانی علاقوں میں عام تھی، 2011 عیسوی میں صرف 250 بتائی گئی تھی۔ 2018 میں یہ تعداد بڑھ کر 150 ہو گئی ہے۔ غیر قانونی شکار اور رہائش گاہ کی تباہی کی وجہ سے یہ نسل شدید خطرے سے دوچار ہے۔ اس پرندے کو وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ 1972 کے تحت خطرے سے دوچار قرار دیا گیا ہے۔ اس کی اہم خوراک چھوٹے اور بڑے کیڑے مکوڑے، ٹڈی دل، بیج، چھوٹی جھاڑیاں وغیرہ ہیں۔
مالدھوک پرندہ بھارت میں صرف آندھرا پردیش، کرناٹک، گجرات، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور راجستھان میں پایا جاتا ہے۔ مہاراشٹر میں، یہ پرندہ عام طور پر خشک سالی کے شکار اضلاع یعنی [احمد نگر]، ناگپور اور بیڈ اضلاع کے ساتھ ساتھ سولاپور ضلع میں پایا جاتا ہے۔ اس پرندے کے لیے سولاپور کے قریب نناج سینکچری میں ایک محفوظ جنگل قائم کیا گیا ہے۔ یہ سائز کے لحاظ سے مہاراشٹر کا سب سے بڑا پناہ گاہ ہے۔[حوالہ درکار]