بروکھسٹ
اس مضمون میں قواعد، انشا، ہجے اور املائی غلطیوں کو درست کرنے کی خاصی گنجائش ہے۔جانیں کہ اس سانچہ پیغام کو کیسے اور کب ختم کیا جائے) ( |
بروکسکت شینا یا بٹالکی شینا کا لسانی تعلق: ہندیورپی⇽ ہندایرانی⇽ ہندآرہائی⇽ شمال مغربی لسانی گروہ⇽ داردی⇽ شینا لسانی گروہ⇽ شینا بروکسکت/بٹالکی شینا
لسانی علاقہ: ہندوستان کے زیر قبضہ لداخ بٹالک سیکٹر اور پاکستان کے بلتستان کھرمنگ کی وادی گنوخ، دانژھر اور مورال
بروکسکت/بٹالکی شینا زبان کی ایک اہم بولی ہے جو لداخ کے بٹالک خطہ اور بلتستان کے ضلع کھرمنگ کے گاؤں گنوخ، دانژھراور مورل میں بولی جاتی ہے۔بروکسکت/بٹالکی شینا زبان دارد لسانی گروہ کی ایک ہند آریائی زبان ہے جس کی پانچ ذیلی بولیاں اور کئی تحتانی لہجے پائے جاتے ہیں۔شینا زبان کی پانچ بڑی بولیوں میں بروکسکت/بٹالکی شینا زبان واحد بولی ہے جس کے ارتقا میں دوسری شینا بوبولیوں کی نسبت زیادہ فرق آ چکا ہے اور دوسری شینا بولیاں بولنے والے آسانی سے اِس بولی کو نہیں سمجھ سکتے۔ اس بولی کے بولنے والوں کو بلستان میں بروکپاس یا بروکپا بھی کہا جاتا ہے۔ اس بولی پر بلتی زبان کا گہر اثر پایا جاتا ہے۔ بروکسکت/بٹالکی شینا زبان بولنے والے آدھے بدھ مت کے پیروکار ہیں اور آدھے اسلام قبول کر چکے ہیں۔ ان کی درست آبادی کے متعلق معلومات دستیاب نہیں۔
قدیم دور میں دارد بعض شین قبیلے یعنی شینا بولنے والے بعض طائفے بلتستان اور لداخ کی طرف ہجرت کر گئے تھے بروکھسٹ/بروکسکت/بٹالکی شینا انہی لوگوں کی زبان ہے۔ اس زبان کے بولنے والوں نے بٹالک لداخ کے ان علاقوں میں کئی سال حکومت کی تھی۔ اس زبان کے بولنے والے آخری مقامی شین حکمران کا نام شِرِیما گیا شِن تھا۔
لداخ/تبت کے قدیم حکمرانوں نے ایک دور میں بروکسکت/بٹالکی شینا بولنے پر پابندی بھی لگا رکھی تھی جس کا ذکر بعض کُتب میں کیا گیا ہے۔ (رازول کوہستانی)