بزازی
البزازی 827ھ حنفی فقیہ اور اصولی ہیں فروع میں فرید العصر،منقول و معقول میں وحید الدہر،جامع علوم مختلفہ تھے۔
نام
ترمیممحمد بن محمد بن شہاب بن یوسف الکردری البریقینی امام حافظ الدین الخوارزمی الحنفی المعروف البزازی
تعلیم و تربیت
ترمیماپنے والد سے علم حاصل کیا علم میں بہت معروف ہوئےتیمور لنگ کے خلاف کفر کا فتویٰ دیتے تھے
- آپ شہر سرائے میں رہا کرتے تھے جو قریب نہر آئل کے واقع ہے پھر یہاں سے کوچ کر کے شہر قدیم میں پہنچے جو باہر ترغان کے نہر مذکور کے کنارہ پر واقع ہے اور وہاں کئی برس رہے اور وہاں کے ائمۂ اعلام سے مناظرے کیے اور فقہا کو درس دیا پھر اپنے شہر کو واپس آئے پھر روم کے شہروں کی طرف تشریف لے گئے اور وہاں شمس الدین فنازری سے مباحثے کیے۔
تصنیفات
ترمیم- الجامع الوجیز المشہور فتاوی بزازیہ۔ کتاب وجیز کی وجہ سے صاحب فتاویٰ بزازیہکہا جاتا ہے اور اس کتاب اجارہ کے آخر میں لکھا کہ یہ یکم ربیع الاول 806ھ کو تھوڑی رات گئے ختم ہوئی
- شرح مختصر القدوری
- مناقب امام ابو حنیفہ میں تصنیف کی جو عمدہ مطالب پر مشتمل اور نہایت مفید ہے
- مناسک الحج
- آداب القضاء [1]