بعلبک
لبنان کا تاریخی شہر
بَعْلَبَک عربی: بَعْلَبَكّ لبنان کا قدیم شہر ہے۔ اس کے کھنڈر آج بھی اس کی عظمت و شوکت کے مظہر ہیں۔ یہ سطح سمندر سے 1150 میٹر بلند ہے۔ بعلبک ملکہ بلقیس کو بطور حق مہر دیا گیا یہاں قصر سلیمان بھی تھا۔ بعلحضرت الیاس کی قوم کا بت تھا جس کی پوجا ہوتی تھی اس لیے یونانیوں نے اسے ہیلیو پولس شہر آفتاب (مدینۃ الشمس) کا نام دیا۔ رومی عہد میں اسے بڑی اہمیت حاصل تھی۔ رومی حکمران آگسٹس نے اسے ایک نوآبادی بنا دیاتھا۔ 549ھ،1154ء میں نور الدین زنگی نے اسے فتح کیا 565ھ 1170ء کے ایک زلزلے میں یہ شہر تباہ ہو گیا۔ اس کے بعد پھر آباد ہو گیا اور آج لبنان کے اہم شہروں میں شمار ہوتا ہے۔ یہاں حضرت الیاس علیہ السلام اور حفصہ (معاذ بن جبل کی بہن ) کا مزار ہے۔ [1]
بعلبك | |
---|---|
Temple of Jupiter in Baalbeck | |
ملک | لبنان |
محافظہ | محافظہ بقاع |
ضلع | بعلبک ضلع |
رقبہ | |
• شہر | 7 کلومیٹر2 (3 میل مربع) |
• میٹرو | 16 کلومیٹر2 (6 میل مربع) |
بلندی | 1,170 میل (3,840 فٹ) |
آبادی | |
• شہر | 82,608 [حوالہ درکار] |
• میٹرو | 105,000 |
منطقۂ وقت | مشرقی یورپی وقت (UTC+2) |
• گرما (گرمائی وقت) | +3 (UTC) |
قسم | ثقافتی |
معیار | i, iv |
نامزد | 1984 (آٹھواں اجلاس) |
حوالہ نمبر | 294 |
ریاستی فریق | لبنان |
خطہ | عرب ریاستیں |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ اٹلس فتوحات اسلامیہ ،احمد عادل کمال ،صفحہ 54،دارالسلام الریاض