بقریہ یا ویکسین کوئی بھی ایسا مادہ (وائرس، بیکٹیریا، دیگر کوئی خوردنامیہ ) ہوتا ہے جو جسم میں داخل کیے جانے پر جسم کی قوت مدافعت (مدافعتی نظام) میں اس مادہ کے خلاف اضافہ کرتا ہے یعنی پھر وہ وائرس یا جراثیم جس سے لیا گیا مادہ بقرہ کے طور پر جسم میں داخل کرا گیا ہو، جسم میں داخل ہونے پر کوئی بیماری پیدا نہیں کر سکتا کیونکہ اسی سے بنایا گیا بقرہ (ویکسین)، اسی کے خلاف جسم میں قوت مدافعت پیدا کر چکا ہوتا ہے۔

نام کی ماخوذیت

ترمیم

انگریزی میں لفظ vaccine برطانوی سائنس دان ایڈورڈ جینر نے 1803 میں اس وقت متعارف کرایا جب اس نے چیچک سے بچاؤ کی خاطر اپنا طریقہ علاج دریافت کیا، اسنے اپنی دوا ایک وائرس جس کو variolae vaccinae کہتے ہیں سے حاصل کی (سادہ زبان میں کہا جائے تو اس کو cowpox virus کہیں گے)۔ مختصر یہ کہ لفظ vaccine ایک لاطینی لفظ vacca سے آیا ہے جس کا مطلب ہے cow یا گائے یا عربی میں بقر۔

عربی میں ویکسین کے لیے دو لفظ ادل بدل کر استعمال ہوتے ہیں۔ پہلا؛ لقیحہ جو عربی ہی کے لقاح سے آیا ہے اور دوسرا؛ طعم۔ اب ان دونوں الفاظ کے ساتھ الجھن یہ ہے کہ یہی دونوں الفاظ ایک اٹور طبی لفظ inoculum کے لیے بھی استعمال ہوتے ہیں۔ طب میں اس لفظ inoculum مراد ہوتی ہے کہ کوئی بھی مادہ (وائرس، بیکٹیریا، مصل جو خون کا ایک جز ہے یا جینیاتی مادہ یعنی ڈی این اے) جسم میں داخل کرنا۔

گو کہ دونوں الفاظ یعنی inoculum اور vaccine کم و بیش یکساں طریقہ کار کی نشان دہی کرتے ہیں اور انگریزی میں بھی ادل بدل استعمال ہوتے رہتے ہیں لیکن طب میں اگر انکا استعمال دیکھا جائے تو ان میں واضع فرق ہے۔ پہلا فرق تو یہ ہے کہ inoculum کسی بھی مادے کے جسم میں داخل کرنے کو کہا جاتا ہے خواہ وہ اوپر بیان کردہ vaccine کی طرح جسم کی قوت مدافعت میں اضافہ کرے یا نا کرے۔ دوسرا اہم فرق یہ ہے کہ inoculum کا لفظ حیاتیاتی تحقیق میں کوئی خوردنامیہ (جراثیم) کسی ایسے زرایع (media) میں منتقل کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے جس میں اس کی پرورش کی جاسکے۔

  • اوپر بیان کردہ باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے vaccine کے لیے لفظ—بـقـریہ—اور inoculum کے لیے لفظ—لقیحہ—اختیار کیا گیا ہے۔

mnmn