7 اکتوبر 2021ء کو پاکستان کے صوبے بلوچستان میں ہرنائی شہر کے قریب آیا، زلزلے کی شدت 5.9 تھی، زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 03:31 پر آیا، جس میں اب تک کم از کم 24 افراد کے ہلاک اور 300 کے زخمی ہونے کی اطلاع آ چکی ہے۔ یہ زلزلہ زلزلہ 2005ء کشمیر زلزلے کی برسی سے صرف ایک دن پہلے آیا۔

بلوچستان زلزلہ، 2021ء is located in بلوچستان، پاکستان
بلوچستان زلزلہ، 2021ء
بلوچستان زلزلہ، 2021ء is located in پاکستان
بلوچستان زلزلہ، 2021ء
یو ٹی سی وقت2021-10-06 22:01:10
آئی ایس سی واقعہ621126624
یو ایس جی ایس
-اے این ایس ایس
کومکیٹ
مقامی تاریخ7 اکتوبر 2021ء (2021ء-10-07)
مقامی وقت03:01 PKT
شدت5.9 Mw mag. from body-waves(USGS)[1]
گہرائی9.0 کلومیٹر (29,500 فٹ)
مرکز30°13′12″N 68°00′50″E / 30.220°N 68.014°E / 30.220; 68.014
ز س ز. شدتVII (Very strong)
پس زلزلہBody-wave mag. 4.6[2]
اموات24 اموات، 300 زخمی، "ذرائع" لاپتہ

ٹیکٹونک ترتیب ترمیم

پاکستان انڈین پلیٹ اور یوریشین پلیٹ کے درمیان میں جاری ترچھی کنورجنس سے براہ راست متاثر ہے۔ انڈیا اور یوریشیا کے مقام اجتماع کے شمالی کنارے کے ساتھ مرکزی ہمالیائی افقی شگاف ہے جو شمال اور جنوبی براعظم کے تصادم کو سہولت پہنچاتا کرتا ہے۔ ہندوکش اور ہمالیہ کے علاقے میں افقی شگاف (Thrust) کی رخنہ زدہ پلیٹ کے باہمی عمل کا براہ راست نتیجہ ہے۔ بلوچستان کے علاقے میں، کنورجنس (پلیٹوں کے مرتکز ہونے یا ایک نقطہ پر ملنے کا عمل)انتہائی ترچھا ہے، جس میں بڑا چمن رخنہ (فالٹ) شامل ہے، بائیں بازو کی ریزش ( چٹان کے ایک طبق کے کسی حصے کے دبک/بیٹھ جانے سے پیدا ہونے والا چھوٹا سے رخنہ) کی خم خوردہ طبق کی سطح کا ڈھانچا۔ اگرچہ علاقے کا ایک بڑا حصہ سٹرائیک سلپ فالٹنگ کو جگہ مہیا کرتا ہے، لیکن علاقہ سلیمان فولڈ اور افقی شگاف والی بیلٹ بھی رکھتا ہے۔ 10 کلومیٹر موٹی تلچھٹ پتھروں کے اندر بڑے افقی شگاف اور فولڈنگ ہوئی ہے جو انڈیا یوریشیا پلیٹ کے کنارے کے اوپر بیٹھی ہے۔ ایک قریب افقی، شمالی ڈوبنے والا ڈیکولمنٹ۔ [3] 2005ء کشمیر کے زلزلہ میں ہمالیائی افقی شگاف (تھرسٹ) کے آس پاس آیا۔ بلوچستان میں 2013ء میں 7.7 شدت کا زلزلہ اس انتہائی ترچھی حد کے ساتھ ترچھی ریزش کا نتیجہ تھا۔ اس زلزلے میں کم از کم 800 افراد ہلاک ہوئے اور صوبے میں بڑا نقصان ہوا۔ خطے کے قریب ایک 1997ء میں 7.1 کا زلزلہ جو جنوب مشرق میں آیا، اس میں کم از کم 60 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ [4] اس زلزلے میں ایک زور کا طریقہ کار بھی تھا لیکن اندھے زور کی غلطی پر ہوا۔

زلزلہ ترمیم

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلہ افقی شگاف کے رخنے کے پھٹنے کے دوران میں آیا جو سلیمان پہاڑوں اور وسطی بروہی رینج کے نیچے فولڈ اور افقی شگافی بیلٹ کا حصہ ہے۔ اس کے بعد 4.6 شدت کا آفٹر شاک تھا۔ یہ 2013 میں آنے والے بڑے زلزلے کے بعد کا پاکستان کا سب سے بڑا زلزلہ تھا۔ زلزلے کو 5.8 کے ابتدائی تخمینے سے 20.8 کلومیٹر گہرائی میں 5.9 سے 9.0 کلومیٹر نظر ثانی کی گئی۔ جی ایف زیڈ جرمن ریسرچ سینٹر برائے جیو سائنسز نے زلزلے کی شدت 5.8 میگنی ٹیوٹ 10 کلومیٹر گہرائی کی نشاہدئی کی۔ [5]

اثرات ترمیم

فائل:2021 Balochistan earthquake destruction.jpg
زلزلے کے بعد بلوچستان میں ایک دیوار گر گئی۔

مقامی وقت کے مطابق صبح تین بجے کے قریب زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے نے کئی گھروں کو منہدم کر دیا جہاں رہائشی سو رہے تھے۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (خیبر پختونخوا) (پی ڈی ایم اے) کے مطابق ضلع ہرنائی اور شاہراگ کے علاقے میں شدید نقصان کی اطلاع ملی، جہاں 100 سے زائد کچے گھر تباہ ہوئے۔ سبی اور کوئٹہ میں بھی نقصان کی اطلاع ملی۔ صوبائی وزیر میر ضیاء اللہ لانگاؤ نے کہا کہ لینڈ سلائیڈنگ نے متاثرہ علاقے کی طرف جانے والی سڑکیں بند کر دی ہیں، جس سے امدادی اور بحالی کی کوششیں متاثر ہو رہی ہیں۔ متاثرہ علاقے میں گھروں کی اکثریت مٹی اور پتھر سے بنی ہوئی ہے جس کی وجہ سے وہ زلزلے سے گرنے یا شدید نقصان کا زیادہ خطرہ بنتے ہیں۔ حکومت بلوچستان کے ڈپٹی کمشنر سہیل انور ہاشمی نے بتایا کہ زیادہ تر اموات چھت اور دیوار گرنے سے ہوئیں۔ [6]

جانی نقصانات ترمیم

کم از کم 24 افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔ رہائشیوں کی ایک غیر متعین تعداد منہدم عمارتوں کے ملبے تلے دب گئی، جن کو زندہ بچ جانے والوں نے بچایا۔ زخمیوں کی تعداد 300 ہے، بلوچستان کے کئی ہسپتال مریضوں کی آمد سے بھر گئے ہیں۔ دس زخمی افراد، جن میں زیادہ تر مرد اور بزرگ تھے، کو کوئٹہ منتقل کیا گیا۔

تباہی کے اسی دن سہ پہر کو، ان لوگوں کے جنازے ادا کیے گئے جو مر گئے تھے۔ ہرنائی کے ضلعی ہسپتال میں 15 لاشیں اور کئی شدید زخمی بچے پہنچائے گئے۔ بہت سے مریضوں کا اسپتال کی عمارت کے باہر زیادہ گنجائش نہ ہونے کی وجہ سے علاج کیا گیا۔ چار ہلاکتیں کوئلے کے کان گرنے سسے ہوہیں۔ بلوچستان میں کوئلے کی کانوں میں درجنوں لوگ لاپتہ ہیں، جو ممکنہ طور پر پھنسے ہوئے ہیں۔

امدادی کارروائیاں ترمیم

زلزلے کے بعد پاک فوج کے دستے ہرنائی میں امدادی کاموں میں مدد کے لیے روانہ کیے گئے۔ کم از کم نو زخمیوں کو طبی علاج کی ضرورت ہے متاثرہ علاقے سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوئٹہ پہنچایا گیا۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز، فوج، طبی عملہ، رسپانس ورکرز اور عہدے دار ریسکیو اور ریلیف کے کاموں کو مربوط کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ راولپنڈی سے سرچ اینڈ ریسکیو افراد کی ایک ٹیم کو ملبے میں زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے ہرنائی بھیجا گیا۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "M 5.9 – 14 km NNE of Harnai, Pakistan"۔ United States Geological Survey۔ 7 اکتوبر 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 اکتوبر 2021 
  2. "M 4.6 – 9 km E of Harnai, Pakistan"۔ earthquake.usgs.gov۔ U.S. Geological Survey۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 اکتوبر 2021 
  3. "M 7.1 – 29 km ESE of Harnai, Pakistan"۔ earthquake.usgs.gov۔ U.S. Geological Survey۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 اکتوبر 2021 
  4. "GEOFON Program"۔ geofon.gfz-potsdam.de۔ GFZ German Research Centre for Geosciences۔ 7 اکتوبر 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 اکتوبر 2021 

بیرونی روابط ترمیم

  • ReliefWeb's main page for this event.
  • The International Seismological Centre has a bibliography and/or authoritative data for this event.