بلوچ دانش وحکمت
سلیمان بن اشعت بن اسحق المعرو ف ابوداؤد سجستانى مشهور بلوچ محدث هو گذرے ہین لیکن یہ جھوٹی روایت ہے کیوں کہ ان کا تعلق قبیلہ ازد سے ہے جو عرب قبیلہ ہے۔ جہنون نے سنن ابوداؤد لکهى اس کتاب کا شمار صحاح ستہ مین ہوتاہے یہ دو جلدون پر مشتمل ہین اس مین 4885احادیث روایت کی گئی هین صحیحین کے بعد آپ کی کتاب کا درجہ ہے اس کے متعلق مشہور فقیہ امام غزالی قرماتے ہین جس گھر مین سنن ابوداؤد موجود ہے وہ فقیہ کی محتاج نہیں اوحد کرمانی بلوچ جو مشہور صوفی گذرے ہین علم تصوف مین انکا درجہ شیخ عطار ,رومی اور عراقی کے برابر ہے حضرت شيخ عباس کرمانى جو حقائق معرفت اور تصوف کے بلند پاىہ عالم تھے انکا تعلق بلوچون سے تھا حضرت ابو حمزه خراسانى کا شمار طريقت و سلوک کے جلیل القدر مشائخ سے تھا اور وہ بھی بلوچ تھے نہ جانے کتنے بلوچ گوہر سرزمین ایران پر محو آرام هین لیکن ہم ان کے علمی کارنامون سے واقف نہیں فارسی شعرا مین حکیم عنصری سے کون واقف نہیں وہ بلوچ تھا ,اس نے فارسی شاعری مین بہت نام کمایا حتی کہ محمود کے دربار مین ملک الشعرا ء کے عہد ے تک پہنچا فرخی يہ وہی مهربان شاعرتها جس نے شاہنامہ ایران کا آغاز کيا اور محمو د نے انعام واکرام سے نوازا لیکن زندگی نے وفا نہیں کی اسى کے کام کی بنیا دپر فردوسی نے شاہنامہ کی تشکیل کی ,بلوچ تھا....,محمود کے درباری شاعر تھے