"بلیک ہاک ڈاؤن" (انگریزی: Black Hawk Down) معروف ہدایت کار رڈلے اسکاٹ کی پیش کردہ ایک فلم ہے جو 2001ء میں دنیا بھر میں نمائش کے لیے پیش کی گئی۔ یہ مارک بوڈن کی کتاب "بلیک ہاک ڈاؤن" سے ماخوذ ہے۔ اس فلم میں جنگ موغادیشو کو فلمایا گیا ہے جو 1993ء میں امریکی فوج کی صومالی رہنما فرح عدید کو گرفتار کرنے کی کوششوں کا حصہ تھی۔ فلم میں جوش ہارٹنیٹ، ٹوم سائزمور، ایون بریمنر، ولیم فچنر اور کم کوٹس نے اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔ یہ تمام اداکار اس سے قبل جیری برک ہیمر کی فلم "پرل ہاربر" میں بھی ایک ساتھ تھے۔

بلیک ہاک ڈاؤن (Black Hawk Down)
فائل:Black hawk down ver1.jpg
بلیک ہاک ڈاؤن فلم کا سرورق
ہدایت کاررڈلے اسکاٹ
پروڈیوسرجیری برک ہیمر
رڈلے اسکاٹ
تحریرمارک بوڈن
کین نولان
ستارےجوش ہارٹنیٹ
ٹوم سائزمور
ایون بریمنر
ولیم فچنر
کم کوٹس
ٹام ہارڈی
ایرک بانا
موسیقیہانس زمر
ڈینز پریگنٹ
سنیماگرافیسلاوومیر اڈزیاک
ایڈیٹرپیٹرو اسکالیا
تقسیم کارکولمبیا پکچرز
تاریخ نمائش
28 دسمبر 2001ء
دورانیہ
144 منٹ
زبانانگریزی، صومالی
بجٹ92 ملین ڈالرز

کہانی

ترمیم

فلم ڈیلٹا فورس آپریٹر، آرمی رینجر اور اسپیشل آپریشنز ایوی ایشن رجمنٹ کے مشترکہ آپریشن کی حقیقی داستان ہے جو صومالی دار الحکومت موغادیشو کی بکارا مارکیٹ میں فرح عدید کے دو اہم نائبین کی گرفتاری کے لیے کیا گیا تھا۔ مشن کی قیادت میجر جنرل ولیم گیریزن کر رہے تھے۔ آپریشن کے بارے میں اندازہ لگایا گیا تھا کہ اس مشن کی تکمیل میں نصف گھنٹے سے زیادہ وقت نہیں لگے گا۔ ڈیلٹا فورس کا مشن تو کامیاب رہا لیکن مسلح صومالی ملیشیا نے امریکی فوج کے 2 بلیک ہاک ہیلی کاپٹرز مار گرائے جس کے بعد پوری مہم ان ہیلی کاپٹروں میں سوار سپاہیوں کو بچانے کی کوشش میں کی گئی اور اس طرح یہ آپریشن 15 گھنٹے طویل ہو گیا۔ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ آپریشن کے دوران امریکی فوج کو پہلا مسئلہ اس وقت پیش آتا ہے جب ایک ہیلی کاپٹر کو آر پی جی (Rocket propelled grenade) سے بچانے کی کوشش میں پی ایف سی ٹوڈ بلیک برن نیچے گر جاتا ہے اور اس کے ساتھ ہی صومالی ملیشیا کے ساتھ ایک خونی مقابلے کا آغاز ہو جاتا ہے جس کے دوران دو امریکی ہیلی کاپٹر مار گرائے جاتے ہیں جن میں سپر سکس ون اور سپر سکس فور شامل ہیں جنہيں بالترتیب کلف "ایلوس" والکوٹ اور مائیک ڈیورینٹ چلا رہے تھے۔ بعد ازاں ڈیورنٹ کو صومالی ملیشیا گرفتار کر لیتی ہے۔ بہرحال ایک ہزار سے زائد صومالی شہریوں و جنگجوؤں اور 19 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد پاکستانی فوج کی مدد سے امریکی اپنے فوجیوں کو بحفاظت نکالنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ فلم کا اختتام 19 امریکی فوجیوں اور تقریباً ایک ہزار صومالی شہریوں کی ہلاکت، مائیک ڈیورنٹ کی رہائی اور 1996ء میں محمد فرح عدید کی ہلاکت کی خبر کے ساتھ ہوتا ہے۔

پس منظر اور پیش کاری

ترمیم
فائل:Josh Hartnett Black Hawk Down.png
اسٹاف سارجنٹ میٹ ایورسمین (جوش ہارٹنیٹ) سپر سکس ون کے قریب پہنچ رہے ہیں (فلم کا منظر)

دراصل اس کتاب پر فلم بنانے کا منصوبہ ہدایت کار سائمن ویسٹ نے بنایا تھا جنھوں نے جیری برک ہیمر پر زور دیا کہ وہ فلم کی ہدایات دینے کو ذہن میں رکھ کر اس کتاب کے حقوق حاصل کریں۔ تاہم ویسٹ نے لارا کرافٹ: ٹومب ریڈر کی ہدایات کے لیے اس منصوبے کو عملی جامہ نہیں پہنایا۔ حالانکہ فلم آپریشن میں شریک تمام جوانوں پر بنائی گئی ہے لیکن جون اسٹیبنز کی جگہ جون گرائمز کا خیالی کردار تشکیل دیا گیا کیونکہ اسٹیبنز 1999ء میں اپنی بیٹی کو جنسی ہوس کا نشانہ بنانے کے باعث کورٹ مارشل کا نشانہ بنے۔[1] بوڈن نے دعویٰ کیا کہ پینٹاگون نے اس تبدیلی کا مطالبہ کیا تھا۔ .[2] فلم میں رینجر کے کردار ادا کرنے والے 40 سے زائد افراد کو دو ہفتے کی تربیت کے لیے فورٹ بیننگ بھیجا گیا جبکہ ڈیلٹا فورس کی تربیت کے لیے تین اداکار فورٹ بریگ، جنوبی کیرولائنا گئے جہاں انھوں دو ہفتوں کا کمانڈو کورس کرایا گیا۔ رون ایلڈرڈ اور ہوا بازوں کے کردار ادا کرنے والے دیگر اداکاروں کو فورٹ کیمبل بھیجا گیا جہاں انھیں لٹل برڈ اور بلیک ہاک ہیلی کاپٹروں کے پائلٹوں نے دروس دیے۔ ہدایت کار نے فلم بندی کے لیے امریکی فوج کی مدد بھی طلب کی اور فلم میں دکھائے گئے بلیک ہاک اور لٹل برڈ ہیلی کاپٹرز 160 ویں اسپیشل آپریشنز ایوی ایشن ریجمنٹ (ایس او اے آر) سے تعلق رکھتے تھے اور بیشتر پائلٹ 3 اور 4 اکتوبر 1993ء کو ہونے والے حقیقی آپریشن میں بنفس نفیس شریک بھی رہے تھے۔ امریکی بری افواج نے فلم کے لیے زمینی گاڑیاں اور ہتھیار بھی فراہم کیے جبکہ امریکی آرمی رینجرز کی ایک پلاٹون بھی مختلف مناظر (جیسے رسیوں سے اترنے وغیرہ) کی فلم بندی کے لیے موجود تھی۔ بیشتر فلم مراکش کے شہروں رباط اور سالے میں فلمائی گئی حالانکہ فلم سازوں نے صومالیہ میں فلم بندی کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن خطرات کے باعث مراکش کا انتخاب کیا گیا۔

اداکار

ترمیم
  • جوش ہارٹ نیٹ – اسٹاف سارجنٹ میٹ ایورس مین، امریکی رینجرز
  • ایرک بانا – سارجنٹ فرسٹ کلاس نورم ہوٹ گبسن، ڈیلٹا فورس آپریٹر
  • ایوان میک گریگور – اسپیشلسٹ جون گرائمز، امریکی آرمی رینجرز
  • ٹوم سائز مور – لیفٹیننٹ کرنل ڈینی میک نائٹ، کمانڈر تیسری رینجر بٹالین
  • ولیم فچنر –سارجنٹ فرس کلاس جیف سینڈرسن، ڈیلٹا فورس آپریٹر
  • ایون بریمنر – اسپیشلسٹ شان نیلسن، امریکی آرمی رینجر
  • سام شیپرڈ – میجر جنرل ولیم ایف گیریزن، ٹاسک فورس رینجر کمانڈر
  • کم کوٹس – سارجنٹ ٹم گرز، ڈیلٹا فورس آپریٹر
  • ہوو ڈانسی – سارجنٹ فرسٹ کلاس کورٹ شمڈ، امریکی ڈیلٹا فورس میڈک۔ فلم میں آرمی رینجر کے طور پر پیش ہوئے۔
  • رون ایلڈرڈ – چیف وارنٹ افسر مائیکل ڈیورنٹ، 160 ویں ایس او اے آر کے پائلٹ
  • ایون گروفوڈ – لیفٹیننٹ جون بیلز، امریکی آرمی رینجر
  • ٹوم گیوری – اسٹاف سارجنٹ ایڈ یورک، امریکی آرمی رینجر
  • چارلی ہوف ہیمر – کارپورل جیمز جمیی اسمتھ،امریکی آرمی رینجر
  • ڈینی ہوچ – سارجنٹ ڈومینک پلا، امریکی آرمی رینجر
  • جیسن آئزکس – کیپٹن مائیک لڈی اسٹیل، کمانڈر کمپنی بی، تیسری رینجر بٹالین
  • زیلکو ایوانیک – لیفٹیننٹ کرنل ہیرل، ڈیلٹا فورس کمپوننٹ کمانڈر
  • گلین مورشوور – لیفٹیننٹ کرنل ٹام میتھیوز، کمانڈر پہلی بٹالین، 160 ویں ایس او اے آر
  • جیریمی پیون – چیف وارنٹ افسر کلفٹن ایلوس والکوٹ، 160 ویں ایس او اے آر پائلٹ
  • برینڈن سیکسٹن III – اسپیشلسٹ رچرڈ الفابیٹ کووالیوسکی، امریکی آرمی رینجر
  • جونی اسٹرونگ – سارجنٹ فرسٹ کلاس رینڈ شوگہارٹ، ڈیلٹا فورس اسنائپر
  • رچرڈ ٹائسن – اسٹاف سارجنٹ ڈینیئل بوش، ڈیلٹا فورس آپریٹر
  • برائن وان ہولٹ—اسٹاف سارجنٹ جیف اسٹریوکر، امریکی آرمی رینجر
  • اسٹیفن فورڈ – لیفٹیننٹ کرنل جو کربز
  • ٹوم ہارڈی – اسپیشلسٹ لانس ٹومبلی، امریکی آرمی رینجر
  • کارمائن گیوینازو – سارجنٹ مائیکل گوڈیل، امریکی آرمی رینجر
  • کرس بیٹم – سارجنٹ جیمز کیسی جوائس، امریکی آرمی رینجر
  • میتھیو مارسڈین – اسپیشلسٹ ڈیل سائزمور، امریکی آرمی رینجر
  • اورلانڈو بلوم – پرائیوٹ فرسٹ کلاس، ٹوڈ بلیک برن، امریکی آرمی رینجر
  • اینرک مورسیانو – سارجنٹ لورینزو روئز، امریکی آرمی رینجر
  • جارج ہیرس۔ عثمان علی اٹو، فرح عدید کا لیفٹیننٹ

خیرمقدم

ترمیم

باکس آفس کارکردگی

ترمیم

جب 28 دسمبر 2001ء کو پہلی بار فلم چھوٹے پیمانے پر 4 سینماؤں میں پیش کی گئی تو اس نے پہلے اختتام ہفتہ پر صرف 179،823 امریکی ڈالرز کی آمدنی حاصل کی۔ لیکن 18 جنوری 2002ء کو فلم بڑے پیمانے پر 3101 سینماؤں میں پیش کی گئی اور اس نے پہلے اختتام ہفتہ پر 28،611،736 ڈالرز کا کاروبار کیا اور اس طرح 2002ء میں پہلے ہفتہ میں سب سے زیادہ کاروبار کرنے والی فلم بن گئی۔ جب 14 اپریل 2002ء کو فلم سینماؤں سے اٹھائی گئی تو وہ 108،638،745 ڈالرز مقامی اور 64،350،906 ڈالرز بین الاقوامی طور پر کما چکی تھی اس طرح فلم کی کل عالمی آمدنی 172،989،651 ڈالرز بنتی ہے۔

اعزازات

ترمیم

فلم نے مندرجہ ذیل اعزازات حاصل کیے :

حوالہ جات

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم