بل جانسٹن (کرکٹر)
ولیم آراس جانسٹن (پیدائش:26 فروری 1922ءبیک، وکٹوریہ)|وفات: 25 مئی 2007ءسڈنی، نیو ساؤتھ ویلز،)ایک آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی تھا جس نے 1947ء سے 1955ء تک 40 ٹیسٹ میچ کھیلے۔ بائیں بازو کے تیز گیند باز کے ساتھ ساتھ بائیں ہاتھ کے آرتھوڈوکس اسپنر، جانسٹن کو ایک سپیئر ہیڈ کے طور پر جانا جاتا تھا[1]
جانسٹن 1950ء میں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | ولیم آراس جانسٹن | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 26 فروری 1922 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 25 مئی 2007 موسمان, نیو ساؤتھ ویلز, آسٹریلیا | (عمر 85 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرف | بگ بل | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قد | 187 سینٹی میٹر (6 فٹ 2 انچ) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | بائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | بائیں ہاتھ کا اسپن، میڈیم، تیز گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | ماہر گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 177) | 28 نومبر 1947 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 11 جون 1955 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1945–1955 | وکٹوریہ کرکٹ ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: کرکٹ آرکائیو، 29 فروری 2008 |
دی انوینسیبلز ٹیم کا حصہ
ترمیموہ ڈان بریڈمین کی 1948ء کی ناقابل شکست مہمان ٹیم، جسے "دی انوینسیبلز" کے نام سے جانا جاتا ہے کا حصہ تھے جانسٹن اس دورے پر ٹیسٹ اور فرسٹ کلاس دونوں میچوں میں وکٹیں لینے کی فہرست میں سرفہرست رہے اور انگلینڈ کے دورے پر 100 سے زیادہ وکٹیں لینے والے آخری آسٹریلوی تھے۔ان کی کارکردگی کے اعتراف میں، انھیں وزڈن نے 1949ء میں سال کے بہترین کرکٹرز میں نامزد کیا اسی اشاعت میں کہا گیا کہ "کسی بھی آسٹریلوی نے 1948ء کی ٹیم کی کھیل کی کامیابی میں اس سے زیادہ ذاتی شراکت نہیں کی"۔ بریڈمین کے ذریعہ آسٹریلیا کے اب تک کے سب سے بڑے بائیں ہاتھ کے باؤلر کے طور پر جانا جاتا ہے، جانسٹن کو نئی گیند اور اسپن کے ساتھ بولنگ کی رفتار میں برداشت کے لیے جانا جاتا ہے [2]
100 وکٹ لینے والے باولر
ترمیموہ 1951-52ء میں 100 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرنے والے تیز ترین گیند باز بن گئے، اس وقت گیند کے ساتھ اوسط انیس سے بھی کم تھی۔ سیزن کے اختتام تک، وہ 24 ٹیسٹ کھیل چکے تھے اور 111 وکٹیں حاصل کر چکے تھے۔ آسٹریلیا نے انیس جیتے اور ان میں سے صرف دو ٹیسٹ ہارے۔ 1953ء میں، گھٹنے کی چوٹ نے انھیں اپنے باؤلنگ ایکشن کو دوبارہ بنانے پر مجبور کیا اور وہ 1955ء میں چوٹ کے بڑھنے کے بعد ریٹائر ہونے سے پہلے کم موثر ہو گئے۔ ریٹائرمنٹ میں، انھوں نے سیلز اور مارکیٹنگ میں کام کیا اور بعد میں اپنا کاروبار چلا لیا۔ ان کے دو بیٹے تھے جن میں سے ایک کرکٹ ایڈمنسٹریٹر بن گیا۔جانسٹن کا کرکٹ کے بعد مختلف کیریئر تھا، مختلف قسم کی ملازمتیں تھیں۔ ان میں ڈنلوپ کھیلوں کے سامان اور جوتوں کے سیلز نمائندے کے طور پر کام کرنا، ایک پبلکن اور ایک اپارٹمنٹ بلڈنگ مینیجر شامل ہے۔ اپنے بعد کے کام کے کیریئر میں، اس نے کوئینز لینڈ کے گولڈ کوسٹ پر ایک پوسٹ آفس چلایا جب وہ اور اس کی بیوی وہاں منتقل ہو گئے۔ کرکٹ کے باہر، جانسٹن نے بھی ایک اعلیٰ معیار کے مطابق بیس بال کھیلا۔ اس نے 125 گز (114 میٹر) کا فاصلہ پھینک کر دنیا کی جونیئر چیمپئن شپ جیت لی اور اس نے ستمبر 1945ء میں 132-گز (121 میٹر) پھینک کر قومی بیس بال کا طویل فاصلہ کا ریکارڈ توڑا۔ اس کی شادی جوڈی سے ہوئی تھی۔ دو بیٹے، ڈیوڈ اور پیٹر. ڈیوڈ نے جنوبی آسٹریلیا کے لیے فرسٹ کلاس سطح پر 10 میچز کھیلے۔ بعد میں وہ منتظم بنے اور اپنے والد کی وفات کے وقت تسمانیہ کرکٹ ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو تھے[3]
انتقال
ترمیم25 مئی 2007، سڈنی، نیو ساؤتھ ویلز میں 85 سال اور 88 دن کی عمر میں ان کا انتقال ہوا 2004ء میں اپنی بیوی کی موت کے بعد، جانسٹن اپنے بیٹے پیٹر کے قریب رہنے کے لیے گولڈ کوسٹ سے سڈنی کے نرسنگ ہوم میں چلے گئے تھے۔ 25 مئی 2007ء کو وہیں پر وہ دنیا سے رخصت ہوئے۔ اپنے دو بیٹوں اور ان کے اہل خانہ کے علاوہ ان کا ایک چھوٹا بھائی بروس بھی ہے۔ [4]