بندے ماترم (اخبار)

1920ء میں لاہور سے جاری ہونے والااخبار

بندے ماترم برطانوی راج میں جون 1920ء میں لاہور سے جاری ہونے والا ایک روزنامہ اخبار تھا۔ یہ اردو کا پہلا روزنامہ تھا جو ایک لمیٹڈ کمپنی دی پنجاب اخبارات اینڈ پریس کمپنی لمیٹڈ لاہور کے زیرِ اہتمام جاری ہوا۔ لاہور کے بندے ماترم پریس میں چھپتا تھا۔ اگرچہ اس کا اجرا ایک لمیٹڈ کمپنی کے زیر اہتمام ہوا تھا لیکن اس کے بانی اور کرتا دھرتا لالہ لاجپت رائے تھے۔[1] اس کی ضخامت دس صفحات تھی۔ قیمت فی پرچہ تین پیسے، ماہوار ڈیڑھ روپیہ اور سالانہ پندرہ روپے تھی۔ ایڈیٹر لالہ لاجپت رایے اور جوائنٹ ایڈیٹر رام پرشاد بی اے تھے۔ صفحہ اول کے اوپر کے چوتھائی حصہ پر پیشانی ہوتی تھی۔ جس کے اوپر سوراجیہ ہمارا پیدائشی حق ہے عبارت درج ہوتی تھی۔ پیشانی کے دونوں جانب علامہ اقبال کے اس شعر کے دو مصرعے درج ہوتے تھے۔

بندے ماترم
بندے ماترم کے 21 اپریل 1931ء کے شمارے کا سر ورق
قسمروزنامہ
بانیلالہ لاجپت رائے
ناشردی پنجاب اخبارات اینڈ پریس کمپنی لمیٹڈ لاہور
مدیرلالہ لاجپت رائے
شریک ایڈیٹررام پرشاد بی اے
آغازجون، 1920ء
زباناردو
صدر دفترلاہور، صوبہ پنجاب
مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھناہندی ہیں ہم وطن ہے ہندوستان ہمارا

یہ بندے ماترم پریس میں چھپتا تھا۔ اخبار کا صفحہ تین کالموں پر مشتمل ہوتا تھا۔ صفحہ اول پر خبریں دی جاتی تھیں۔ بعض اوقات ایک ہی خبر پورے صفحے پر محیط ہوتی تھی۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ڈاکٹر مسکین علی حجازی، پنجاب میں اردو صحافت، مغربی پاکستان اردو اکیڈمی لاہور، 1995ء، ص 380
  2. ڈاکٹر مسکین علی حجازی، پنجاب میں اردو صحافت، مغربی پاکستان اردو اکیڈمی لاہور، 1995ء، ص 381