بنگلہ دیش فوج، بنگلہ دیش کی مسلح افواہج کا سب سے بڑا حصہ ہے۔[3]بنگلہ دیشی فوج آئینی طور پر ملکی اور قومی ہنگامی صورت حال کے دوران حکومت اور اس کی سویلین ایجنسیوں کی مدد کرنے کی پابند ہے۔ اس اضافی کردارکی وجہ سے اسے "سول انتظامیہ کی مددگار" کہا جاتا ہے۔[4][5][6][7][8][9]

بنگلہ دیش فوج
বাংলাদেশ সেনাবাহিনী
بنگلہ دیشی فوج کا نشان
قیام26 مارچ 1971
(54 سال)
ملک بنگلہ دیش
قسمفوج
حجم160,000 فوجی
حصہبنگلہ دیشی مسلح افواہج
فوجی چھاؤنی /ایچ کیوڈھاکہ
رنگ
  • سروس یونیفارم: Khaki, Olive
      
ویب سائٹarmy.mil.bd
کمان دار
چیف کمانڈر صدر محمد صحاب الدین
سربراہ عسکریہ بنگلہ دیش General ایس ایم شفیع الدین احمد[1]
چیف آف دی جنرل سٹاف Lieutenant-General عطاء الحکیم سرور حسن[2]
طغرا
شناخت
symbol
یوم فتح پریڈ، 2٠12

جنگ آزادی بنگلہ دیش کے خاتمے کے بعد کے حساس اور ابتدائی سالوں کے دوران مکتی باہنی کے اہلکاروں کو بنگلہ دیش کی فوج کی مختلف شاخوں میں شامل کیا گیا۔ 1974 میں بنگلہ دیشی فوجی اور افسران بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ کے بعد پاکستان سے واپس چلے گئے اور بنگلہ دیشی فوج میں شامل ہو گئے اس فوج کی بنیاد بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ کے دوران 1971 میں رکھی گئی تھی۔ تب سے، اس نے بنگلہ دیش میں استحکام اور سلامتی کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ بنگلہ دیش کی فوج ایک اچھی تربیت یافتہ اور پیشہ ورانہ فورس ہے اور اسے جنوبی ایشیا کی طاقتور فوجوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "New army chief SM Shafiuddin Ahmed adorned with rank badge of General"۔ the daily star۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-06-24
  2. "Gen Sarwar Hasan made chief of general staff, replaced by Gen Akbar as NDC commandant"۔ bdnews24.com۔ Dhaka۔ 13 جنوری 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-01-28
  3. Ahmed Ashraf۔ বাংলাদেশ সেনাবাহিনীতে যোগ দেয়ার আগে যে বিষয়গুলো জানতে হবে [Things to know before joining the Bangladesh Army]۔ Newspaper1971 Magazine۔ 2016-05-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-05-06
  4. Victor Mallet (26 Apr 2015). "Bangladesh army funded to forget its role as neutral referee". www.ft.com (بزبان برطانوی انگریزی). Retrieved 2024-01-30.
  5. Saleh Uddin Khan; Syed Waheduzzaman. "Military". Banglapedia (بزبان انگریزی). Archived from the original on 2017-09-23. Retrieved 2017-12-08.
  6. V. B. Ganesan (16 Dec 2013). "1857 War and the unsung heroes of Bengal". The Hindu (بزبان بھارتی انگریزی). ISSN:0971-751X. Archived from the original on 2017-10-20. Retrieved 2017-12-08.
  7. "War of Liberation, The". Banglapedia (بزبان انگریزی). Archived from the original on 2017-12-01. Retrieved 2017-12-08.
  8. Ravi Nanda (1 Dec 1987). Evolution of national strategy of India (بزبان انگریزی). Lancers Books. p. 67. ISBN:9788170950004.
  9. Punam Pandey (26 Nov 2016). India Bangladesh Domestic Politics: The River Ganges Water Issues (بزبان انگریزی). Springer. p. 51. ISBN:9789811023712.