بنگلہ دیش کی قومی علامتیں
بنگلہ دیش کی قومی علامتوں میں ان نشانات کو رکھا گیا ہے جن سے بنگلہ دیش کی تاریخ اور اس کی ثقافتی و تمدنی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو نمایاں کرنے والی روایتوں اور تصورات کا اظہار ہوتا ہے۔ بنگلہ دیش کی متعدد سرکاری و قومی علامتیں ہیں جن میں پرچم، نشان، ترانہ، یادگار منار اور متعدد قومی ہیرو قابل ذکر ہیں۔ نیز ان علامتوں میں قومی جانور، قومی پرندہ، قومی پھول اور قومی درخت جیسی علامتیں بھی شامل ہیں۔
پرچم
ترمیمبنگلہ دیش کا موجودہ قومی پرچم (বাংলাদেশের জাতীয় পতাকা) جو سرخ سبز کے نام سے معروف ہے، 17 جنوری 1972ء کو سرکاری سطح پر اختیار کیا گیا۔ اس پرچم میں سبز رنگ کی زمین بنائی گئی ہے اور اس کے اوپر سرخ رنگ کا دائرہ ہے جو اس طرح رکھا گیا ہے کہ پرچم لہراتے وقت وہ دائرہ درمیان ہی میں نظر آئے۔ سرخ رنگ کا یہ دائرہ بنگال کے افق پر طلوع ہونے والے سورج کا علامتی اظہار نیز بنگلہ دیش کی آزادی کے لیے اپنے خون کی قربانی پیش کرنے والے شہدا کا نمائندہ ہے۔ جبکہ سبز رنگ سرزمین بنگالہ کی شادابی و سرسبزی کی علامت ہے۔ سنہ 1971ء کی جنگ ازادی بنگلہ دیش میں بھی اسی طرح کا پرچم استعمال کیا گیا تھا جس میں ملک کا نقشہ پیلے رنگ میں اور اوپر سرخ دائرہ بنایا گیا تھا۔ سنہ 1972ء میں اس نقشہ کو ہٹا دیا گیا جس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ پرچم کے دونوں کناروں پر نقشہ صحیح نظر نہیں آتا تھا۔
شعار
ترمیمبنگلہ دیش کا قومی شعار (বাংলাদেশের জাতীয় প্রতীক) سنہ اکہتر کی آزادی کے کچھ عرصے بعد اختیار کیا گیا۔ اس نشان کے وسط میں کنول کا پھول اور دونوں کناروں پر چاول کی دھان ہیں۔ کنول کے پھول کے اوپر چار ستارے اور پٹ سن کی تین پتیاں ہیں۔ کنول کا پھول بنگلہ دیش کا قومی پھول ہے جو ملک میں بہنے والی ندیوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ چاول کی دھان یہ بتاتی ہے کہ وہ ملک کی اہم اور بنیادی پیداوار ہے۔ جبکہ چار ستارے موجودہ آئین بنگلہ دیش کے چار بنیادی اصولوں (قومیت، نامذہبیت، اشتراکیت اور جمہوریت) کا مظہر ہیں۔