فہرست میں گجری زبان کو شامل کیا جائے کیونکہ پاکستان میں قومیت کے حساب سے بڑی قوم گجر ہیں جن اپنی مادری زبان گجری ہے ۔ جو کشمیر اور خیبر پختونخوا کے اکثریتی علاقوں میں بولی جاتی ہیں اس کے علاؤہ گلگت بلتستان اور پنجاب میں بھی بولی جاتی ہے۔ لہذا اسے فہرست شامل نہ کرنا تمام گجری زبان بولنے والوں کے ساتھ نا انصافی ھوگی

1947 میں دہلی اور اس کے نواحی علاقوں سے 72لاکھ ہریانوی اور لطیف اردو بولنے والے مہاجرین جنوبی پنجاب، کراچی اور مشرقی سندھ میں آباد ہوگئے۔ پاکستان میں 1947 سے تاحال مردم شماری میں ان کا تخمینہ دوہری مادری زبان کے قانون سے نہیں لگایا گیا۔ لیکن اعداد و شمار کے مطابق یہ تقریبا ڈیڑھ کڑوڑ سے زائد ہے، جو پاکستان کی آبادی کا قریباّ 6.25 فیصد ہے۔