بھارت میں کالا دھن ان پیسوں کو کہا جاتا ہے جو چور بازار میں کمائے جاتے ہیں اور ان پر عائد ہونے والے محصول آمدنی اور دیگر اقسام کے محصول ادا نہیں کیے جاتے۔ بھارتی شہریوں کی جانب سے بیرون ممالک کے بنکوں میں جمع کی گئی رقم کی مجموعی تعداد نامعلوم ہے۔ بعض رپورٹوں میں سویٹزرلینڈ میں جمع شدہ رقم کی کل قیمت 50 ٹریلین امریکی ڈالر بتائی گئی ہے۔[1] جبکہ مسٹر آر ویدناتھن نے اندازہ لگایا ہے کہ اس کا حجم تقریبا 7،280،000 کروڑ روپے ہے۔ تاہم حکومت سویٹرزلینڈ اور سویس بینکرز اسوسی ایشن کی رپورٹوں کے مطابق رقوم یہ یہ تعداد غلط ہے اور درست تعداد دو بلین امریکی ڈالر ہے۔[2][3]

ٹیکس ہیون کا نقشہ

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. Vicky Nanjappa (31 مارچ 2009ء)۔ "Swiss black money can take India to the top"۔ Rediff.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مئی 2011ء 
  2. "White Paper on Black Money" (PDF)۔ Ministry of Finance, Government of India۔ 2012 
  3. "Banking secrecy spices up Indian elections"۔ SWISSINFO - A member of Swiss Broadcasting Corporation۔ 14 مئی 2009ء۔ 26 ستمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2016