بھنگ
بھنگ ، قنب ہندی کے مادہ پودے کے پھولوں اور پتوں سے تیار ہونے والی ایک نشہ آور ترکیب ہے۔ چرس اور حشیش بھی اسی پودے سے حاصل ہوتی ہے۔ بھارت اور پاکستان میں روایتی طور پر نشے کے لیے استعمال ہوتی رہی ہے۔ یہ خیال بھی عام ہے کہ اس میں نشے کے ساتھ ساتھ کچھ طبی فوائد بھی ہوتے ہیں۔ پاکستان اور بھارتی پنجاب میں سردائی اور بھارت کے دیگر علاقوں میں بھنگ لسی کی شکل میں اس کا استعمال دیکھنے میں آتا ہے۔
بھنگ ایک طرح کی دیسی شراب ہے۔ یہ عموماً تقاریب یا کچھ تہواروں کے موقع پر پی جاتی ہے۔ اسے خصوصی پتوں سے بنایا جاتا ہے۔
سائنسی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ بھنگ کا استعمال انعام حاصل کرنے کی خوشی سے منسلک ہے۔ اس تحقیق کے نتائج سے یہ پتا چلا کہ لڑکوں میں لڑکیوں کے بہ نسبت انعام حاصل کرنے کی حساسیت اور مزہ محسوس کرنے کی جستجو زیادہ ہوتی ہے[1]
__LEAD_SECTION__
ترمیمبھنگ Cannabis sativa ایک جڑی بوٹیوں والا پھولدار پودا ہے۔ اس نوع کو پہلی بار سنہ 1753ء میں کارل لِنیئس نے درجہ بندی کیا تھا۔ [2] سیٹیوا کا مطلب ہے 'کاشت شدہ'، یعنی مراد خاص کاشت شدہ بھنگ کی بوٹی ہے۔ مشرقی ایشیا کا مقامی، یہ پودا اب وسیع پیمانے پر کاشت کی وجہ سے عالمی پودے کی حیثیتکا حامل ہے۔ [3] اسے پوری ریکارڈ شدہ تاریخ میں کاشت کیا گیا ہے اور اسے صنعتی ریشے، اس کے بیج کے تیل ، خوراک اور ادویات کے ذریعہ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے سرور آور بوٹی کے طور پر اور مذہبی اور روحانی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "بھنگ کا استعمال اور حسِ مزہ حاصل کرنے کی تلاش"۔ 30 جون 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 فروری 2018
- ↑ Greg Green, The Cannabis Breeder's Bible, Green Candy Press, 2005, pp. 15-16 آئی ایس بی این 9781931160278
- ↑ ML Florian، DP Kronkright، RE Norton (21 March 1991)۔ The Conservation of Artifacts Made from Plant Materials۔ Getty Publications۔ صفحہ: 49–۔ ISBN 978-0-89236-160-1