بھونکنا (انگریزی: Barking) سنسکرت کے اصل لفظ'بکنی' سے ماخوذ اردو زبان میں 'بھونک' مستعمل ہے اس کے ساتھ اردو لاحقۂ مصدر 'نا' لگنے سے 'بھونکنا' بنا۔ اس کے عام طور سے معنے کتے کے چلانے، کتے کا آواز نکالنے یا بولنے کے ہیں، جب کہ مجازاً یہ کسی کے بھی چیخنے چلانے پر مستعمل ہے۔ یہ بکواس کرنے، بے معنی اور مہمل باتیں کرنے، بک بک کرنے؛ غل مچانے اور چیخنے کے لیے بھی مستعمل ہے۔ [1] کتے کے بھونکنے میں ان کے پالنے والوں کے لیے ایک حفاظتی پہلو چھپا ہے۔ اس وجہ سے کہا جاتا ہے کہ جب کتے بھونکنا بند کر دیتے ہیں تو مالک کتوں کو گھر میں نہیں رہنے دیتے ، مالک کو بس بھونکنے والے کتے چاہیے۔

جرمنی کی روایتی نسل کا کتا غصے میں بھونکتے ہوئے۔

کتے کے بھونکنے کے پہلو کا زیر سوال ہونا ترمیم

کتے کے بھونکنے کے پہلو اجدید دور میں بھی ناقابل فہم ہیں۔ مثلاً کتے گاڑی کے آگے پیچھے کیوں چند قدم تک بھونکتے ہوئے دوڑتے ہیں ، گاڑی رک جائے تو زرا فاصلے پر رھ کر بھونکنا کیوں جاری رکھتے ہیں۔گاڑی گذر جائے تو ایک دوسرے پر کیوں بھونکتے ہیں اور سورج کی روشنی محسوس ہوتے ہی کیوں منتشر ہونے لگتے ہیں ؟ کیا کتے کو تاریکی سے ڈر لگتا ہے اور روشنی میں اردگرد زیادہ واضح دکھائی اور سمجھائی دیتا ہے؟ یا پھر تاریکی میں وہ خود کو زیادہ بااختیار محسوس کرتا ہے اور روشنی میں لگتا ہے کہ اردگرد بہت کچھ اس کے وجود اور بھونک سے زیادہ موثر اور طاقتور ہے لہذا اس کی شخصیت کا وہ مقام نہیں بنتا جو رات کے سناٹے سے وابستہ ہے[2]؟

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "بھونکنا"۔ 27 ستمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 ستمبر 2020 
  2. ہر کتا کتا تو نہیں