بہاء الدین زکریا یونیورسٹی
جامعہ بہاؤ الدین زکریا ، ملتان، پنجاب، پا کستان میں واقع ہے۔ یہ جنوبی پنجاب کی سے بڑی یونیورسٹی ہے۔ اس سے پہلے یہ ملتان یونیورسٹی کے نام سے جانی جاتی تھی۔ اس جامعہ کے اولین وائس چانسلر ڈاکٹر خیرات محمد ابن رسا مقرر کیے گئے تھے۔
ملتان یونیورسٹی | |
شعار | علم طاقت ہے۔ |
---|---|
قسم | عوامی |
قیام | 1975 |
چانسلر | گورنر پنجاب |
وائس چانسلر | پروفیسر ڈاکٹر محمد علی |
طلبہ | 40000 |
انڈر گریجویٹ | 21700 |
پوسٹ گریجویٹ | 18000 |
ڈاکٹریٹ کے طلبہ | 300 |
مقام | ملتان، ، پاکستان |
کیمپس | ڈیرہ غازی خان، ساہیوال، لیہ، لاہور شاخیں |
وابستگیاں | ایچ۔ای۔سی |
ویب سائٹ | http://www.bzu.edu.pk |
جامعہ کے نام کا پس منظر
ترمیمبہاؤ الدین زکریا ملتانی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے حصولِ علم اور شرفِ بیعت ، علومِ ظاہری و باطنی کے حصول کے لیے خراسان، بخارا اور حجازِ مقدسہ وغیرہ کا سفر کیا۔ جب آپ بغداد پہنچے تو وہاں حضرت سیّدنا شیخ شہاب الدین عمر سہروردی علیہ رحمۃ اللہ القَوی کی بارگاہ میں حاضر ہو کر بیعت کا شرف حاصل کیا۔ معاشرے کی اِصلاح اس کے لیے آپ نے ملتان میں ایک مُنَظَّم ادارہ قائم فرمایا، جس کو آج کل عام اِصطلاح میں جامعہ (University) یونیورسٹی کہا جاتا ہے، اس میں تعلیم و تدریس کے لیے مناسب تنخواہ و رہائش کی سہولیات دے کر مختلف زبانوں کے ماہرین عُلَما و فُضلاکو مقرر فرمایا۔ یہ ایک اِقامتی (رہائشی) ادارہ تھا، دور دراز سے طلبہ اس اقامتی ادارے میں آکر ٹھہرتے اور اپنی علمی پیاس بجھاتے، ان کے لیے کھانے پینے کا اہتمام بھی ادارے کی طرف سے کیا جاتا۔ طلبہ کو دینی تعلیم کے ساتھ کو اس وقت کے مُرَوَّجہ مختلف علوم و فنون سکھائے جاتے۔ اس ادارے میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے بر صغیر کے ساتھ عراق، شام اور سر زمینِ حجاز اور دیگر ملکوں سے بھی طلبہ آکر داخلہ لیتے۔ اس ادارے میں تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت بھی دی جاتی تھی، طلبہ کو علم و عمل کا پیکر بنایا جاتا، تاکہ وہ اپنے وطن واپس جاکر اسلام کی تَروِیج و اشاعت کا فریضہ احسن طریقے سے سر انجام دے سکیں۔اسی وجہ سے ملتان یونیورسٹی کا نام تبدیل کر کے بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی رکھا گیا۔ یہ نام ملتان کے آج کل کے نامور شاعر ایڈوکیٹ جناب وسیم ممتاز صاحب جو 1979ء انجمن طلباء اسلام کے ذمہ دارتھے انھوں نے تجویز کیا تھا۔ جو ایک زبردست ریفرینڈم کے بعد منظور کر لیا گیا۔
مقام
ترمیمیہ یونیورسٹی، ملتان میں بوسن روڈ پر واقع ہے۔[1] یہ شہر کے وسط سے 10 کلومیٹر دور ہے۔ اس کا مین کمپس 960 ایکٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ اس کا پچھلا دروازہ چوک کمہاراں سے صرف 6 کلومیٹر دور ہے۔
داخلہ
ترمیمطلبہ کے داخلے عموماً جولائی کے مہینے میں ہوتے ہیں۔ کچھ شعبہ جات کا داخلہ کے لیے اپنا معیار ہے، جبکہ کچھ GAT کو لازمی قرار دیتے یں۔
فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز
ترمیم- اسکول آف اکنامکس[2]
- شعبہ ایجوکیشن
- شعبہ تاریخ اور تہذیب
- شعبہ مطالعہ پاکستان
- شعبہ سیاسیات
- شعبہ مواصلات
- شعبہ عمرانیات
- شعبہ اپلائیڈ سائیکالوجی
- شعبہ فلفسہ
- ملتان کالج آف آرٹس
- شعبہ جغرافیہ
- شعبہ سپورٹس سائنسز
- انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز
- شعبہ بین الاقوامی تعلقات
- شعبہ صنف تعلیم
فیکلٹی آف سائنس
ترمیم- انسٹی ٹیوٹ آف کمپیوٹنگ
- انسٹی ٹیوٹ آف پیور اینڈ اپلائیڈ بائیولوجی
- انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل سائنسز
- شعبہ فزکس
- انسٹی ٹیوٹ آف مالیکیولر بائیولوجی اینڈ بائیو ٹیکنالوجی
- شعبہ شماریات
- شعبہ ماحولیات
- شعبہ بائیو کیمسٹری
- سینٹر فار ایڈوانس سٹڈیز ان پیور اینڈ اپلائیڈ میتھ میٹکس
فیکلٹی آف اسلامک سٹڈیز اینڈ لینگویجز
ترمیم- شعبہ انگریزی
- شعبہ عربی
- شعبہ اسلامیات
- شعبہ اردو
- شعبہ سرائیکی
فیکلٹی آف کامرس، لا ، بزنس ایڈمنسٹریشن
ترمیم- انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز
- شعبہ کامرس
- یونیورسٹی گیلانی لا کالج
فیکلٹی آف فار میسی
ترمیمفیکلٹی آف ویٹرنری سائنسز
ترمیم- فیکلٹی آف ویٹرنری سائنسز
- شعبہ پیتھو بائیولوجی
- شعبہ بائیو سائنسز
- شعبہ کلینکل سائنسز
- شعبہ لائیوسٹاک اینڈ پولٹری پروڈکشن
فیکلٹی آف انجنئرنگ
ترمیم- یونیورسٹی کالج آف انجنئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی
- یونیورسٹی کالج آف ٹیکسٹائل انجنئرنگ
- انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانس میٹریل
فیکلٹی آف ایگریکلچر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی
ترمیم- فیکلٹی آف ایگریکلچر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی
- انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ اینڈ نیوٹریشن
- شعبہ ایگریکلچر انجنئرنگ
- شعبہ زرعی حشرات
- شعبہ نباتی افزائشِ نسل اور جینیات
- شعبہ نباتی علم الامراض
- شعبہ باغبانی
- شعبہ دیہی معاشیات
- شعبہ سوئل سائنسز
یونیورسٹی سب کیمپسز
ترمیمدرج ذیل اقامت گاہوں میں ہزاروں طلبہ مقیم ہیں۔
لڑکوں کے لیے
ترمیم- ابوبکر ہال
- عمر ہال
- عثمان ہال
- علی ہال
- حمزہ ہال
- قاسم ہال
لڑکیوں کے لیے
ترمیم- فاطمہ ہال
- مریم ہال
- عائشہ ہال
- آمنہ ہال
- زینب ہال
- خدیجہ ہال
ملازمین کا چناؤ
ترمیمجب بھی ملازمین کی ضرورت ہوتی ہے تو ملک ے مشہور اخبارات میں اشتہار دیے جاتے ہیں۔ اس کے بعد شارٹ لسٹ کر کے امیدوار بلا کر بورڈ اُن کا انٹرویو لیتا ہے۔[8]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "BAHAUDDIN ZAKARIYA UNIVERSITY"۔ HEC۔ Higher Education Commission of Pakistan۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2020
- ↑ "Faculties and Departments"۔ BZU۔ Bahauddin Zakariya University۔ 11 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2020
- ↑ "Sub-Campus Sahiwal"۔ BZU۔ Bahauddin Zakariya University۔ 2004۔ 28 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2020
- ↑ "Sub-Campus Layyah"۔ BZU۔ Bahauddin Zakariya University۔ 11 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2020
- ↑ "BZU Lahore Campus"۔ The Nation۔ THE NATION۔ 1 نومبر 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2020
- ↑ "Sub-Campus Vehari"۔ BZU۔ Bahauddin Zakariya University۔ 11 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2020
- ↑ "Accommodation"۔ Bahauddin Zakariya University۔ BZU۔ 11 مئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2020
- ↑ Career Development Centre۔ "BZU"۔ BAHAUDDIN ZAKARIYA UNIVERSITY۔ BAHAUDDIN ZAKARIYA UNIVERSITY۔ 28 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2020