بیع ملامسہ خرید و فروخت کی ایک صورت جوزمانۂ جاہلیت میں مروج تھی۔
بیع ملامسہ کا مطلب یہ ہے کہ رات یا دن میں خریدار بیچنے والے کے کپڑے کو چھولے تو اب لینا لازم ہو جائے گا، چاہے پلٹ کر نہ دیکھا ہو یعنی خریدار وفروخت کنندہ کے مابین کپڑے کو دیکھ لینے یا الٹ پلٹ کر جانچ لینے سے پہلے محض اسے چھو لینے سے عقد بیع ہو جائے۔ یہ خرید و فروخت، خریدی گئی شے کے سلسلے میں جہالت اور دھوکا دہی کا سبب بنتے ہیں۔ چنانچہ دونوں فریقین میں سے ایک خطرے میں ہوتا ہے یا تو وہ فائدے میں رہتا ہے یا پھر نقصان اٹھاتا ہے اور اپنے اس عمل کی وجہ سے بیچنے والا اور خریدارجوے بازی کے حدود میں داخل ہو جاتے ہیں جو ممنوع ہے نہی عن الملامسۃ والمنابذۃ( رسول اللہ ﷺ نے بیع منابذہ اور بیع ملامسہ سے منع فرمایا)۔۔ [1] ولا یجوز البیع بإلقاء الحجر، والملامسۃ، والمنابذۃ( بیع حصاۃ، بیع منابذہ اور بیع ملامسہ جائز نہیں)۔۔ [2] اب اس قسم کی خریدوفروخت کا رواج نہیں

حوالہ جات

ترمیم
  1. صحیح مسلم، البیوع، باب إبطال بیع الملامسۃ والمنابذۃ،
  2. ہدایۃ، کتاب البیوع، باب البیع الفاسد