بے پناہ شادمانی کی مملکت (ناول)
بے پناہ شادمانی کی مملکت (انگریزی: The Ministry of Utmost Happiness) اروندھتی رائے کا ناول ہے۔ مصنفہ اروندھتی رائے کا 20 سال بعد یہ دوسرا ناول ہے۔ ان کا پہلا ناول سسکتے لوگ (The God of Small Things) بھی بہت مقبول ہوا تھا۔ ناول بے پناہ شادمانی کی مملکت کا ترجمہ ہندی اور اردو سمیت 50 زبانوں میں چکا ہے۔[1][2]
بے پناہ شادمانی کی مملکت (ناول) | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(انگریزی میں: The Ministry of Utmost Happiness) | |||||||
مصنف | اروندھتی رائے | ||||||
اصل زبان | انگریزی | ||||||
موضوع | مسئلہ کشمیر ، ہیجڑا ، قبرستان ، ہندو قوم پرستی | ||||||
ناشر | الفریڈ اے۔ ناپ ، ہامش ہملٹن | ||||||
تاریخ اشاعت | 2017 | ||||||
| |||||||
درستی - ترمیم |
اروندھتی رائے کی گزارش پر معروف مترجم ارجمند آرا نے تین مہینے دس دن لگا کر ناول کا ’بے پناہ شادمانی کی مملکت‘ کے عنوان سے اردو ترجمہ کیا اور مصنف کے ساتھ کئی گھنٹوں پر مشتمل طویل اٹھارہ بیٹھکوں میں ترجمے پر نظرثانی کی، اس پُر مشقت طریقے سے ناول کا ایک معیاری اردو متن، منشائے مصنف کے عین مطابق اردو زبان میں ڈھلا۔[3]
ناول بارہ ابواب پر مشتمل ہے، ان بارہ ابواب کے عنوانات کی ترتیب کچھ یوں ہے۔ بوڑھی چڑیاں مرنے کے لیے کہاں جاتی ہیں، خواب گاہ، ولادت، ڈاکٹر آزاد بھارتیہ، دھیما تعاقب، بعد کے لیے چند سوال، مکان مالک، کرایہ دار، مس جبین اول کی بے وقت موت، بے پناہ شادمانی کی مملکت، مکان مالک اور گوہِ کیوم۔[4]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Kakutani، Michiko (5 جون 2017)۔ "Arundhati Roy's Long-Awaited Novel Is an Ambitious Look at Turmoil in India"۔ نیو یارک ٹائمز۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-06-10
- ↑ Mahajan، Karan (9 جون 2017)۔ "Arundhati Roy's Return to the Form That Made Her Famous"۔ نیو یارک ٹائمز۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-06-10
- ↑ شیخ نوید۔ "بے پناہ شادمانی کی مملکت"۔ پنجند.کام۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-08-21[مردہ ربط]
- ↑ سہیل، خرم (29 مارچ 2018)۔ "بے پناہ شادمانی کی مملکت: ارُندھتی رائے کے تازہ ناول پر خرم سہیل کا تبصرہ"۔ 2019-08-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-08-21