تاج الدین زریں رقم معروف خطاط اور خوشنویس تھے۔

ولادت

ترمیم

معروف خطاط 1910ء لاہور میں پیدا ہوئے۔

وفات

ترمیم

ان کی وفات:1955ء ہوئی

خطاطی

ترمیم

سترہ برس کی عمر میں ماموں سے فن خطاطی سیکھنا شروع کیا۔ 1936ء میں مرقع زریں کے نام سے فن خطاطی کے متعلق کچھ اصلاحیں تحریر کیں۔ جو بہت مشہور ہوئیں۔ مدت تک خوش نویس یونین کے صدر رہے۔

عہد صدارت میں برصغیر پاک و ہند کا دورہ کیا اور تمام بڑے شہروں میں خوش نویس یونین کی شاخیں قائم کیں۔ منشی صاحب کا شمار پاکستان کے نامور قلم کاروں کی صف اول میں ہوتا تھا۔ خط نستعلیق میں مہارت کا عالم یہ تھا کہ باریک [خفِی] یعنی کتابی قلم سے لے کر سائن بورڈز کی جلی اور جہازی سائز کی خطاطی میں یکساں معیار تھا جو بہت کم لوگوں کے حصے میں آیا ہے۔

زریں رقم

ترمیم

زریں رقم کا خطاب انھیں مولانا غلام رسول مہر نے دیا تھا۔ اُن کا قابلِ ذکر شاگردوں میں خلیفہ محمد طفیل، محمد طفیل (نقوش والے)، محمد حسن شیخ، صوفی خورشید عالم خورشید رقم، حافظ محمد یوسف سدیدی، صوفی عبدالرشید لطیف رقم لاہوری اور سید انور حسین نفیس رقم شامل ہیں۔

تاج صاحب نے خطِ نستعلیق لاہوری میں استاد عبد المجید پروین رقم کی تقلید کی اور اپنے جانشین خورشید عالم خورشید رقم کو بھی یہی تلقین فرمائی۔

اُن کی تحریر کردہ کتاب "مرقعِ زریں" نستعلیق لاہوری سیکھنے اور سکھانے والوں کے لیے اعلی درجے کی واحد دستاویز ہے جسے شہرتِ دوام حاصل ہوئی۔

مزید دیکھیے

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم