تاج المآثر
دہلی سلطنت کی تاریخ پر مشتمل پر فارسی کتاب
تاج المآثر حسن نظامی نیشاپوری کی فارسی تصنیف ہے۔ اس میں 1191ء سے 1217ء یعنی سلطان شہاب الدین غوری سے شمس الدین التمش کے دورِ حکومت تک کے حالات قلمبند ہیں۔ یہ فنِ تاریخ پر پہلی کتاب جو فارسی زبان میں دہلی میں لکھی گئی۔اسلوبِ بیان بہت مرصع ہے۔ واقعات کی تحریر سے زیادہ زبان کی خوبی پر نظر رکھی گئی ہے۔اس کتاب میں عربی الفاظ کا استعمال بھی زیادہ ہے اور کثرت سے اشعار بھی نقل کیے گئے ہیں۔[1] مصنف نیشاپور میں پیدا ہوئے لیکن خراسان کے فتنہ و فساد ست تنگ آ کر سلطان شمس الدین التمش کے عہد میں ہندوستان وارد ہوئے۔ دہلی پہنچ کر قاضی القضاۃ شریف الملک سے ان کی ملاقات ہوئی اور انھیں کے مشورے پر انھوں نے یہ تاریخ مرتب کی۔[2]