تاج محل پیلیس ہوٹل بھارت کے شہر ممبئی کے خطۂ کولابا میں واقع ایک پنچ ستارہ ہوٹل ہے۔ "گیٹ وے آف انڈیا" اس کے قریب ہے۔ اس ہوٹل میں 35 باورچی سمیت 1500 ملازم کام کرتے ہیں۔ تاریخی اور تعمیری لحاظ سے اس ہوٹل کی دو عمارات ہیں؛ یعنی تاج محل پیلس اور تاج محل ٹاور۔ یہ دونوں مختلف اوقات اور مختلف طرزِ تعمیر میں بنائی گئی ہیں۔

تاج محل پیلس ہوٹل
Taj Mahal Palace Hotel
عمومی معلومات
مقامممبئی، مہاراشٹر، بھارت
متناسقات18°55′19″N 72°50′00″E / 18.922028°N 72.833358°E / 18.922028; 72.833358
تکنیکی تفصیلات
منزلوں کی تعداد7 floors in Taj Mahal Palace, 22 floors in Taj Mahal Tower
ڈیزائن اور تعمیر
معمارسیتارام کھنڈیراؤ ویدیا اور ڈی این مرزا
دیگر معلومات
ریستورانوں کی تعداد11
ویب سائٹ
www.tajhotels.com

تاریخ ترمیم

ہوٹل کی پہلی عمارت کو ٹاٹا گروپ نے 16 دسمبر 1903ء میں عوام کے لیے کھول دیا تھا۔ اِس ہوٹل کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ اُس زمانے کے اہم ہوٹل واٹسن میں صرف انگریزوں کے لیے داخلے کی اجازت تھی، اس لیے جمشید جی ٹاٹا نے ایسے ہوٹل کی تعمیر کا فیصلہ لیا جہاں عوام کا داخلہ بھی ممکن ہو۔ حالانکہ بعض اس کہانی کو قبول نہیں کرتے، بلکہ ان کا کہنا ہے کہ ٹاٹا کبھی بھی انگریزوں سے انتقامی رویہ اختیار نہیں کریں گے۔ نیز ٹائمس آف انڈیا کے مدیر کے اصرار پر بمبئی کے حالات سے مطابقت رکھنے والا ایک ہوٹل کی ضرورت کے پیشِ نظر تاج محل ہوٹل بنایا ہے۔[1]

سہولیات ترمیم

ابتدائی سہولیات
  • وائی فائی
  • ایئر کنڈیشنر
  • 24 گھنٹے چیک اِن
  • بار
  • کفے
  • انٹرنیٹ
  • حوضِ تیراکی
  • جم خانہ

ایوانِ عکس ترمیم

تاج محل پیلیس ہوٹل کی تصاویر
 
تاج محل ہوٹل کا گنبد
تاج محل ہوٹل کا گنبد 
 
تاج محل ہوٹل کا شبانہ منظر
تاج محل ہوٹل کا شبانہ منظر 
 
بحیرۂ عرب سے تاج محل ہوٹل اور گیٹ وے آف انڈیا کا منظر
بحیرۂ عرب سے تاج محل ہوٹل اور گیٹ وے آف انڈیا کا منظر 
 
رات میں تاج محل پیلیس ہوٹل کا نظارہ
رات میں تاج محل پیلیس ہوٹل کا نظارہ 
 
مغربی سمت سے تاج محل پیلیس ہوٹل کا نظارہ
مغربی سمت سے تاج محل پیلیس ہوٹل کا نظارہ 
 
غروبِ آفتاب کے وقت تاج محل پیلیس ہوٹل کا منظر
غروبِ آفتاب کے وقت تاج محل پیلیس ہوٹل کا منظر 

حوالہ جات ترمیم

  1. Charles Allen (3 December 2008)۔ "The Taj Mahal hotel will, as before, survive the threat of destruction"۔ The Guardian۔ London۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2010