تاریخ دمشق یا تاریخ ابن عساکر ابو القاسم ابن عساکر دمشقی کی کتاب ہے۔ جو اسی سے زائد جلدوں میں ہے۔ اس کتاب میں ابن عساکر نے خاص طور پر ان شخصیات کی تفصیلات مہیا کی ہیں جو دمشق میں کسی وقت گئے تھے۔ اس کا طرز تاریخ بغداد والا ہے اس میں ابن عساکر نے بڑی نادر چیزیں اکٹھی ہیں، اس میں انھوں نے رجال کا تذکرہ بھی کیا اور ان کی مرویات کا ذکر بھی کیا اس کتاب کے متعلق کہا جاتا ہے۔

تاریخ دمشق (ابن عساکر)
(عربی میں: تاريخ مدينة دمشق ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

مصنف ابن عساکر   ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ادبی صنف سوانحی لغت   ویکی ڈیٹا پر (P136) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ اشاعت 1163  ویکی ڈیٹا پر (P577) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
’’ اتنی بڑی کتاب لکھنے کے لیے آدمی کی عمر ناکافی ہے‘‘

اس پر کافی ذیول اور اختصارات بھی لکھے گئے ہیں،[1]

کتاب کا ایک قدیم مخطوطہ

حوالہ جات

ترمیم
  1. الرسالہ المستطرفہ ،مؤلف: ابو عبد الله جعفر الكتانی، ناشر: دار البشائر الإسلامیہ