تاموک
تاموک کمبوڈیا کی کھیمرروژ تحریک کے رہنما تھے جنہیں’قصائی‘ کے نام سے پکارا جاتا تھا۔ وہ انیس سو ستر کی دہائی میں فوجی کمانڈر رہ چکے تھے۔ انسانی نسل کشی اور قتل و غارت گری کے بہت سے واقعات سے ان کا براہ راست تعلق رہا۔ کمبوڈیا میں کھیمرروژ تحریک کے دوران میں تقریبًا سترہ لاکھ افراد ہلاک ہوئے تھے اور ان سب کی اموات بیماریوں، بھوک اور پھانسی کی وجہ سے ہوئیں۔
تاموک | |
---|---|
(خمیر میں: តាម៉ុក) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1926ء |
وفات | 21 جولائی 2006ء (79–80 سال)[1][2] پنوم پن |
وجہ وفات | عَجزِ قلب |
طرز وفات | طبعی موت |
شہریت | کمبوڈیا |
عملی زندگی | |
پیشہ | عسکری قائد |
پیشہ ورانہ زبان | خمیر زبان |
الزام و سزا | |
جرم | تعذیب |
عسکری خدمات | |
درستی - ترمیم |
تاموک کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ان افراد میں سے ایک ہیں جن سے بڑے پیمانے پر انسانی نسل کشی اور جنگی جرائم سر زد ہوئے۔
انیس سو چوہتر میں سابق شاہی دار الحکومت اوڈونگ میں فوج کے انچارج کی حیثیت سے انھوں نے بڑی تباہی پھیلائی۔ انہو ں نے اوڈنوگ کے شہریوں کو علاقہ سے نکال باہر کرنے کے علاوہ سرکاری اور فوجی حکام کو قتل کیا۔
بعد ازاں کھیمرروژ تحریک اندورنی اختلافات کا شکار ہو گئی اور ان اختلافات کے پیچھے بھی ٹاموک کا ہی ہاتھ تھا۔ 1997 میں وہ تنظیم کے سربراہ بنے لیکن انھیں دو سال بعد ہی گرفتار کر لیا گیا اور انھوں نے اپنی باقی زندگی جیل میں گزاری۔
عمر کی آخری حصے تک ان پر مقدمہ نہ چلایا جا سکتا یہاں تک کہ جیل میں ہی ان کی موت واقع ہو گئی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ تاریخ اشاعت: 20 جولائی 2006 — Former Khmer Rouge commander Ta Mok dies — سے آرکائیو اصل
- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica