تبادلۂ خیال:ام کلثوم بنت علی
کس بنیاد پر یہ مضمون غیر متوازن ہے؟ وضاحت بیان کریں تا کہ جو کمی ہے وہ پوری کی جائے۔Mazharabbasjaffari (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 12:11، 25 نومبر 2018ء (م ع و)مظہر عباس
- ویکیپیڈیا کا اصول بہت واضح ہے: وپ:منن۔ دونوں مکاتب فکر میں اختلاف ہے، تو دونوں کے موقف ”شیعیت میں“ اور ”سنیت میں“ کے قطعے بنا کر لکھیں۔— بخاری سعید تبادلہ خیال 12:17، 25 نومبر 2018ء (م ع و)
Edit request on 19 مارچ 2024
ترمیماپ please بی بی ام فروہ پر لکھیں
صحیح بخاری میں ام کلثوم بنت علی کا ذکر
ترمیمصحیح بخاری شریف میں ایک حدیث میں ام کلثوم بنت علی کا ذکر آیا ہے جو کہ مندجہ ذیل ہے۔ ہم سے عبدان نے بیان کیا، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، کہا ہم کو یونس نے خبر دی، انہیں ابن شہاب نے، ان سے ثعلبہ بن ابی مالک نے کہا کہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے مدینہ کی خواتین میں کچھ چادریں تقسیم کیں۔ ایک نئی چادر بچ گئی تو بعض حضرات نے جو آپ کے پاس ہی تھے کہا یا امیرالمؤمنین! یہ چادر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نواسی کو دے دیجئیے، جو آپ کے گھر میں ہیں۔ ان کی مراد (آپ کی بیوی) ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہ سے تھی لیکن عمر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ ام سلیط اس کی زیادہ مستحق ہیں۔ یہ ام سلیط رضی اللہ عنہا ان انصاری خواتین میں سے تھیں جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تھی۔ عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ آپ احد کی لڑائی کے موقع پر ہمارے لیے مشکیزے (پانی کے) اٹھا کر لاتی تھیں۔ ابوعبداللہ (امام بخاری رحمہ اللہ) نے کہا (حدیث میں) لفظ «تزفر» کا معنی یہ ہے کہ سیتی تھی۔ صحیح بخاری (کتاب الجہاد) حدیث نمبر: (2881) --Theasad121 (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 16:56، 11 اکتوبر 2024ء (م ع و)Theasad121--Theasad121 (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 16:56، 11 اکتوبر 2024ء (م ع و)