تبادلۂ خیال:ذوالفقار علی بھٹو

سابق صدر ایوب خان کی یاداشتوں کے مطابق 1971ء میں بھٹو اور اس وقت کے صدر یحیٰی خان ملک کو توڑنے پر اتفاق کر چکے تھے، جس کی وجہ یہ تھی کہ مجیب الرحمن اس بات پر تیار نہیں تھے کہ وہ یحیی خان کو ایک طاقتور صدر کے بطور قبول کریں۔ [1] In the diaries of Ayub, you may find his opinion which may or not may be correct


جواب ترمیم

لیکن مزے کی بات یہ ہے کہ صدر ایوب نے ایسا لکھتے وقت اپنے ایوبی دور اقتدار کی طرف دیکھنے کی زحمت تک گوارا نہیں کی جس میں سب سے پہلے مشرقی پاکستان کے عوام کے دلوں کے اندر احساس محرومی نے ایسا گھر کر لیا کہ وہ مغربی پاکستان کے ساتھ رہنے کا تصور تک نہیں کر سکتے تھے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ بھٹو مجیب یہ سب سقوط ڈھاکہ کے قصور وار رہے لیکن سب سے بڑا قصور اس سانحے کا اگر کوئی ہے تو پاکستانی فوج یحیی خان اور صدر ایوب تھے. اور موصوف یہ بھی شاید لکھنا بھول گئے ہیں کہ اقتدار چھوڑتے وقت وہ حکومت کسی سیاسی سیٹ اپ کے بھی حوالے کر سکتے تھے۔ لیکن انہوں نے اپنا جانشین یحیی خان کو کیوں بنایا۔ Wahab 09:31, 3 مئی 2007 (UTC)!

  • میرے دوست کوئی کسی ملک کو توڑ نہیں سکتا، سواۓ جہالت اور بھوک و افلاس کے۔ سمرقندی

جناب عالی اور اس غربت اور افلاس کی وجہ کیا اس پر سوچنے کی ضرورت ہے۔ جب ملک کا سارا پیسہ کچھ ہی خاندانوں کے ہاتھوں میں چلا جائے۔ جاگیردار اسمبلیوں میں قوم کی قسمت کے فیصلے کرتا رہے۔ ملک کی سرحد کے حفاظت کرنے والے جب اپنے ہی ملک کے عوام کے خون کے پیاسے ہو جائیں ۔ تو ملک ٹوٹنا کوئی انہونی بات نہیںWahab 09:42, 3 مئی 2007 (UTC)

  • "Diaries of Field Marshal Muhammad Ayub Khan" edited by Craig Baxter
  1. روزنامہ نیشن،3 مئی2007، "Ayub on Bhutto"

بجا فرمایا ترمیم

جہاں 80 فیصد سے زیادہ آبادی اخبار پڑھنا تو دور کی بات اپنا نام تک لکھنا نا جانتی ہو تو پھر اسکو کتے بلیوں کی طرح ایسا پالتو جانور بنا لینا بہت آسان کام ہے جس کو جب چاہے روٹی کے دو ٹکڑے پھینک کر دھتکار دیا جاسکتا ہو۔ جب چاہے لات مار کر گھر سے نکال کر (اور یہاں تو گھر سمیت ہی) گھر جلا دیا جاسکتا ہو۔ خیر ۔ سمرقندی

If Ayub Khan is an unreliable witness, then what good are the following mushy references cited in the body of the article?

--Urdutext 23:39, 3 مئی 2007 (UTC)


جواب ترمیم

محترم دراصل میں ایوب خان کی یہ ریفرنس اس لیے یہاں پر لایا تھا تاکہ اس پر تھوڑی بہت بحث ہو سکے۔ کیونکہ تاریخ کے مطالعے سے تو یہی ثابت ہے کہ پاکستان توڑنے کا پہلا ذمہ دار صدر ایوب خود تھا اس کے بعد یحیی ، مجیب اور بھٹو آتے ہیں۔ یہ بات مجھے صدر ایوب کی کافی مضحکہ خیز لگی کہ دوسروں پر انگلی اٹھانے سے پہلے اس نے اپنے گریبان میں جھانکنے کی ضرورت محسوس نہیں کی۔ دوسری اہم بات میں بھٹو صاحب کی وکالت نہیں کر رہا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ ایک بڑا لیڈر تھا لیکن تضادات سے بھرا ہوا انسان بھی۔ دراصل وہ ہارنا نہیں جانتا تھا۔ بس وہ جیتنے کی دھن میں رہتا تھا اس طرح اس کی اسی جیت کی ضد نے پاکستان کو دولخت کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اور یہی ہمیشہ جیتنے کی خواہش انہیں پھانسی کے پھندے تک لے گئی۔ Wahab 17:52, 4 مئی 2007 (UTC)

kaaaaasssh ترمیم

kash ap aur main yea sochien k pakistan ko kaisay bachana ha , na k yea teeh karien k kon pakistan ka qasor war har. mazi sabaq sikhanay k leay hota ha . magar hum aj b mazi main zinda rehnay ke khwaish ko dill main rakhtay hain.

واپس "ذوالفقار علی بھٹو" پر