تبادلۂ خیال:قانون بوائل

بوائل نے یہ قانون اگرچہ گیسوں کے لیئے بنایا تھا مگر یہ حیرت انگیز طور پر بیویوں پر بھی پوری طرح صادق آتا ہے۔
گیسوں کو جتنے بھی بڑے برتن میں رکھا جائے یہ پھیل کر ساری جگہ گھیر لیتی ہیں۔ بیوی کو بھی اگر under pressure نہ رکھا جائے تو وہ بھی پھیلتی چلی جاتی ہے اور روز نئے نئے مطالبے کرتی ہے۔

اگر گیس کو دبایا جائے تو وہ دب ضرور جاتی ہے مگر گرم بھی ہو جاتی ہے۔ بیوی پر بھی دباو بڑھانے پر وہ دب تو جاتی ہے مگر گرم بھی ہو جاتی ہے اور وقت کے ساتھ گیس کی طرح ٹھنڈی بھی ہو جاتی ہے۔ اگر دباو ضرورت سے زیادہ ہو تو گیس بھی پھٹ پڑتی ہے اور بیوی بھی۔

سخت دباو کے تحت نہ گیس ایک ideal gas کی طرح برتاو کرتی ہے نہ بیوی ایک آئڈیل بیوی جیسا برتاو کرتی ہے۔


ساجد صاحب آپ مذاق اچھا کر لیتے ہیں۔ صحیح پاکستانی لگے ہیں۔--عثمانخلیل_کوئی مسئلہ ہو حکم کریں 18:59, 12 جنوری 2014 (م ع و)

قانون بوائل سے متعلق گفتگو کا آغاز کریں

گفتگو شروع کریں
واپس "قانون بوائل" پر