سمرقندی صاحب، لوک کہانی کی اصطلاح ہوتے ہوئے، ماثورہ کا لفظ (جو غالبا آپ ہی کی ایجاد ہے) یہ ایک طرح سے اردو قارئین پر غضب ڈھانے سے کم نہیں ہے۔میرے منہ میں خاک، لیکن یہ لفظ اگلے تین سو سال تک بھی اردو میں رائج نہیں ہونے والا۔۔ مزید برآں مقالے کے نام پر ایک جملہ لکھ دینا، ظاہر ہے کسی بہانے سے نئی اصطلاح لکھنے کی غرض سے "سائیکل میں پیڈل" ڈالنے جیسا اقدام ہے۔ اس مضمون کو کس معیار کے تحت مضمون کہا جائے؟ اسد فاطمی (تبادلۂ خیال) 19:27, 17 جنوری 2014 (م ع و)

یہ غلطی کافی بڑی ہے ترمیم

یہ ایک بہت بڑی غلطی ہے، ماثورہتفسیر ماثورہ یہ الفاظ ہر وہ مسلمان جانتا ہے جس نے ایک بار بھی کوئی تفسیر دیکھی ہو۔ اس کا صحیح ترجمہ بلکہ اردو مترادف شروع سے ہی اردو میں راحج ہے لوک کہا نیاں، لوک داستانیں، اور اساطیر بھی بعض دفعہ ان معنوں میں استعمال ہوتا ہے، خود ویکشنری پر اس کا مطلب اسلامی اصطلاح کے معنوں میں لکھا ہوا ہے۔ اس نام کے سارے زمرے اور صفحہ کا نام تبدیل کر دینہ چاہۓ۔

خطرناک ترین غلطی کو درست کردیا گیا :)  —خادم—  06:55, 6 مئی 2014 (م ع و)

عنوان ترمیم

کیا اس کا عنوان بدلا نہیں جانا چاہیے؟

انگریزی لغت دیکھنے سے معلوما ہوتا ہے کہ فوک لور کا مطلب صرف لوک کہانی نہیں ہے بلکہ اس میں رقص موسیقی اور دیگر اقسام بھی شامل ہیںَ لہذا اس کا عنوان لوک ثقافت راجح ہے۔ فیسمین (تبادلۂ خیالشراکتیں) 03:37، 28 فروری 2021ء (م ع و)

واپس "لوک کہانی" پر