تبادلۂ خیال:محمد بن ادریس شافعی

ایک بار مصر میں سیرت نگار ابن ہشام (متوفی 218ھ) اور امام شافعی کے درمیان مردوں کے انساب پر مذاکرہ ہوا، امام شافعی نے تھوڑی دیر کے بعد کہا کہ اِس موضوع کو چھوڑو، ہم کو سب معلوم ہے ، خواتین کے نسب میں ہم سے بات کرو۔ جب اُس موضوع پر مذاکرہ شروع ہوا تو ابن ہشام خاموش ہوگئے اور بولے: میں نہیں جانتا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے ایسا عالم بھی پیدا کیا ہے۔ [208]

محترمی ! مندرجہ بالا عبارت میں ہم کو سب معلوم ہے کی بجائے کیا یہ جملہ مناسب رہے گا کہ ہم سب کو معلوم ہے ۔ چوں کہ بات ایک عالم اور بزرگ کی ہو رہی ہے ۔ بدلا جا سکے تو بدل دیں۔--Drcenjary (تبادلۂ خیالشراکتیں) 13:49, 24 جولا‎ئی 2016 (م ع و)

مورخ اسلام علامہ خطیب بغدادی نے اس واقعہ کو مفصل نقل کیا ہے۔ یہاں " ہم کو سب معلوم ہے" سے مراد یہ ہے کہ امام شافعی چونکہ قریشی ہیں، اور قریش کا علم الانساب عرب میں مشہور ہے۔ اِس سے مراد یہ تھا کہ مجھے مردوں کے نسب تو معلوم ہیں ، تم خواتین کے متعلق بات کرو۔ اگر " ہم سب کو معلوم ہے" لیا جائے تو موقع و محل اِس واقعہ پر ممکن نہیں ہوسکتے کیونکہ یہ مذاکرہ مصر میں ہوا تھا نہ کہ حجاز یا مکہ میں۔ " ہم کو سب معلوم ہے " سے مراد امام شافعی کا اپنی ذات کو لینا تھا نہ کہ تمام عرب کو۔ شکریہ۔

?. (تبادلۂ خیالشراکتیں)

درخواست

ترمیم

بندہ ناچیز عرصہ بعد حاضر ہوا ہوں۔ گذارش ہے اس مضمون میں کچھ چیزیں غلط ہیں۔کیا منتخب مضمون میں ترمیم کر سکتا ہوں؟ علی نقی (تبادلۂ خیالشراکتیں) 17:35, 29 اکتوبر 2016 (م ع و)

عمیر صاحب سے ڈسکس کر لیں ایک دفعہ۔--امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 22:11, 4 نومبر 2016 (م ع و)
شافعی ہاشمی نہیں تھے اس نسب میں کچھ اختلاف ہے۔ ان کا صحیح نسب یوں ہے۔

ابو عبد اللہ محمد بن ادریس بن عباس بن عثمان بن شافع بن سائب بن عبد اللہ بن عبد یزید بن المطلب بن عبد مناف بن قصی بن کلاب۔ اس میں ہاشم نہیں ہیں یقینی طور پر۔ --علی نقی (تبادلۂ خیالشراکتیں) 07:43, 28 مارچ 2017 (م ع و)

اگر یہ معاملہ اختلافی ہے تو آپ اسے بطور دیگر رائے باحوالہ شامل کر دیں، دوٹوک انداز میں پھر کسی ایک بات کو بیان کرنا درست نہیں ہے۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 19:41, 26 اپریل 2017 (م ع و)
واپس "محمد بن ادریس شافعی" پر