میزائل کے لیے آکسفرڈ کی مشہور انگریزی-اردو لغت (مرتبہ شان الحق حقی) میں دو الفاظ درج ہیں ایک "خدنگا" اور دوسرا "قذیفہ"۔ خدنگا کا لفظ دراصل خدنگ سے نکلا ہے جس کے معنی تیر کے ہیں (بحوالہ: فیروز اللغات اردو جامع) جبکہ قذیفہ کا حوالہ مجھے نہیں مل سکا۔ میزائل کے لیے میری یہ دو رائے ہیں جن کا باقاعدہ حوالہ بھی ہے، تمام افراد کی رائے طلب کرلی جائے۔ Fkehar 16:30, 28 مارچ 2007 (UTC)

  • مجھے دونوں میں سے کسی پر بھی اعتراض نہیں ہے فہد بھائی ، جو بھی راۓ عامہ سے منتخب ہوجاۓ وہی اختیار کر لیجیۓ۔ مگر اتنی گذارش کروں گا کہ میزائیل مضمون کا عنوان نہیں کیا جاۓ ۔ اس طرح اردو تلاش کرنے کا جذبہ ختم ہوجاتا ہے۔ اگر دیوان عام میں میری کوئی بات بری لگی ہو تو پھر معذرت۔ سمرقندی
  • فہد صاحب قذیفہ اصل میں کسی بھی پھینکی جانے والی چیز کو کہا جاتا ہے جیسے نیزہ یا بھالا وغیرہ اسکو فارسی میں پرتابہ بھی کہتے ہیں اور انگریزی میں اسے PROJECTILE کہا جاتا ہے۔ سمرقندی
  • بنیادی طور پر میں صاروخ کو بہتر سمجھتا ہوں مگر جیسا کہ میں نے وعدہ کرلیا ہے کہ من مانی نہیں کروں گا اس لیے مضمون میں تو فی الحال فہد صاحب کی بتائی ہوئی لغت کا نام خدنگا کر رہا ہوں ، قذیفہ اس لیۓ مشکل ہے کہ یہ لفظ projectile کیلیۓ زیادہ موزوں ہے۔ بعد میں آپ لوگ جو فیصلہ کریں اس نام کی بدلا جاسکتا ہے۔ سمرقندی
  • میری ناقص رائے میں اقسام کے حصے کو وکی کے معیار پر لانے کی ضرورت ہے۔ نہ صرف اس میں تکنیکی اعتبار سے گنجائش بنتی ہے بلکہ اس سے وعظ و نصیحت کا عنصر بھی ختم ہونا چاہیئے۔ تاہم یہ میری ادنٰی سی رائے ہے جس سے اگر کسی کی بالخصوص صاحبِ مضمون کی دل آزاری ہوئی ہو تو معذرت چاہتا ہوں--قیصرانی 21:23, 4 فروری 2011 (UTC)
  • خاکسار کا تو ارادہ اقسام کے نیچے کا تمام متن نکال دینے کا تھا لیکن جب یہ مضمون لکھا جارہا تھا تو ایک جنگ تھی جاری! صاروخ جو ٹہرا اور صاحبانِ فہم و عقل کے متن کو حذف کرنا جلتی پر تیل چھڑکنے کے مترادف ہو جاتا اسی وجہ سے خاموش رہا تھا۔ --سمرقندی 01:05, 5 فروری 2011 (UTC)
  • لفظ صاروخ اُردو سے بہت دُور لگتا ہے۔ چونکہ یہ چیز قذفیات سے متعلق ہے اِس لئے میرے خیال میں موزوں لفظ ’’قاذفہ‘‘ ہوسکتا ہے(حوالۂ لُغت)۔۔ --محبوب عالم 12:34, 27 جولا‎ئی 2011 (UTC)
واپس "میزائل" پر