تبادلۂ خیال:کیوکس
بہت خوب شعیب بھائی، --ساجد امجد ساجد (تبادلۂ خیال) 07:23, 24 اگست 2012 (UTC)
بیرونی روابط کی درستی (فروری 2021)
ترمیمتمام ویکیپیڈیا صارفین کی خدمت میں آداب عرض ہے،
ابھی میں نے کیوکس پر 2 بیرونی روابط میں ترمیم کی ہے۔ براہ کرم میری اس ترمیم پر نظر ثانی کر لیں۔ اگر آپ کے ذہن میں کوئی سوال ہو یا آپ چاہتے ہیں کہ بوٹ ان روابط یا صفحے کو نظر انداز کرے تو براہ کرم مزید معلومات کے لیے یہ صفحہ ملاحظہ فرمائیں۔ میری تبدیلیاں حسب ذیل ہیں:
- http://www.kiwix.org/index.php/Main_Page/ur میں https://web.archive.org/web/20151104031410/http://www.kiwix.org/index.php/Main_Page/ur شامل کر دیا گیا
- http://www.bugs.kiwiks.org/ میں
{{مردہ ربط}}
ٹیگ شامل کیا گیا - http://www.kiwix.org/index.php/Main_Page/ur میں https://web.archive.org/web/20151104031410/http://www.kiwix.org/index.php/Main_Page/ur شامل کر دیا گیا
نظر ثانی مکمل ہو جانے کے بعد آپ درج ذیل ہدایات کے مطابق روابط کے مسائل درست کر سکتے ہیں۔
As of February 2018, "External links modified" talk page sections are no longer generated or monitored by InternetArchiveBot. No special action is required regarding these talk page notices, other than ویکیپیڈیا:تصدیقیت using the archive tool instructions below. Editors have permission to delete these "External links modified" talk page sections if they want to de-clutter talk pages, but see the RfC before doing mass systematic removals. This message is updated dynamically through the template {{sourcecheck}}
(last update: 15 July 2018).
- If you have discovered URLs which were erroneously considered dead by the bot, you can report them with this tool.
- If you found an error with any archives or the URLs themselves, you can fix them with this tool.
شکریہ!—InternetArchiveBot (بگ رپورٹ کریں) 15:34، 4 فروری 2021ء (م ع و)
سردار شمس خان ملدیال
ترمیم🔥سردار شمس خان ملدیال🔥 ملدیال نسلی طور پر ﺗﺮﮎ مغل خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ضلع باغ اور پونچھ میں ان کی تعداد زیادہ ہے اسکے علاوہ مظفرآباد نیلم اور عباسپور میں بھی ان کی کافی تعداد موجود ہے۔ ان کے جدامجد کا نام مرزا مولود بیگ تھا۔مولود بیگ جہانگیر کے دور میں کشمیر آیا ۔ تحصیل حویلی کے علاقہ دیگوار میں قیام ہوا۔ اسکی نسل کشمیر میں پھیلی پھولی اس حوالے سے یہ ملدیال کہلائے۔ شمس خان ملدیال بھی مرزا مولود کی نسل میں سے تھا۔ ان لوگوں کی زبان پہاڑی زبان ہے۔ 🔥پونچھ کی تاریخ🔥 پونچھ کی تاریخ میں خوفناک جنگیں ہوئی ہیں ، جس جنگ کی اور شخصیت کی بات پونچھ سے منسوب کی گئی ہے ، اور جنگ کا محور منگ کو بتایا جا رہا ہے ، منگ میں کوئی جنگ نہں ہوئی ہے ، جو کچھ منگ سے نتھی کیا گیا ہے وہ سب جھوٹ فراڈ ہے ، ریاست کے کسی حصے یا پنجاب کے کسی دانشور نے منگ میں کسی بھی قسم کا کوئی ذکر نہں کیا ہے ، موجودہ پونچھ کے کچھ دانشوروں جھوٹ موٹ کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں ، پونچھ والوں نے رنجیت سنگھ کے خلاف جنگ کی ہے ، اور یہ رنجیت سنگھ کے دور کی بات ہے جب رنجیت سنگھ لاہور دربار میں تخت نشیں تھا اور اس کے ایک فوجی جرنل اطہر سنگھ کی قیادت میں یہ آپریشن سردار شمس خان ملدیال کے خلاف 1827 میں شروح کیا تھا . شمس خان ملدیال پونچھ کی دھرتی کے مایا ناز لیڈر تھے ، جس کی گرفتاری پر انعام بھی رکھا گیا تھا - تاریخ اقوام پونچھ ، تاریخ اقوام راجگان جموں ، تاریخ پنجاب ، جسٹس یوسف صراف ، کرپا رام دیوان ، ستیندر سنگھ ، محمّد دین فوک ، اور بے شمار مصنفین نے شمس خان ملدیال پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے ، اور اس کو ملدیال ہی لکھا ہے ، پونچھ کے مہشور پہاڑی لوک گیت میں بھی شمس خان ملدیال کا ذکر آیا ہے . شمس خان ملدیال کے نام سے باغ کے بائیس بڑے گاؤں منسوب کے گئے ہیں ، جن میں کھرل ملدیلاں ، دیگوار ملدیلاں ، سالیاں ملدیلاں آج بھی موجود ہیں . شمس خان ملدیال کی برادری کے 22 گاؤں کو تہس نہس کر دیا گیا تھا ، یاد رہے کہ شمس خان ملدیال کے خلاف ایک بھی مقامی شخص نے بغاوت نہیں کی بلکہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ اپنی جانوں کو شمس خان پر قربان کر گئے . ملدیال قبیلے کی لیسٹ میں ٹوپی کوٹھیاں پہلے نمبر پر تھا اور بیئر پانی دوسرے نمبر پر تھا ، ان دو گاؤں کی خاصیت یہ ہیکہ یہاں ملدیال برادری اکثریت سے آباد ہے اور ان گاؤں والوں نے برادری کے لیڈران کو ماضی کی تاریخ میں اور سردار شمس خان کا جم کر ساتھ دیا ، اسی وجہ سے سردار شمس کی اپنی تحریر تقریر میں ان گاؤں کا نام آیا ، اور جب دشمن نے حملہ کیا تو بھی سب سے پہلے یہ گاؤں تباہ کر دیے گئے ، ملدیایلوں کے ٨٤ گاؤں ہیں ، سب سے آخری نمبر پر پنالی گاؤں ہے - 🔥سردار شمس خان ملدیال اور اطہر سنگھ🔥 سردار شمس خان نے اطہر سنگھ کو شکست دے دی تھی ، پھر پنجاب دربار کے وزیر اعظم دیہان سنگھ کے بیٹے کو پونچھ میں بیھجا گیا ، جب اس کو بھی شکست ہوئی تو اس وقت رنجیت سنگھ نے گلاب سنگھ کو کہا کہ اپ جموں کے مقامی ہو اپ کے علاوہ شمس خان کو کوئی شکست نہں دے سکتا ، جب گلاب سنگھ نے پونچھ کے راجہ دلباغ راۓ کو خط لکھا کہ اپ شمس خان کو گرفتار کرو ، راجہ دلباغ نے گلاب سنگھ کو صاف انکار کر دیا کہ شمس خان کو میں گرفتار نہں کر سکتا ، پونچھ کی خواتین اس کے گیت گاتی ہیں ، اور ہزاروں کے حساب سے اس کی ملدیال برادری ہر وقت اس کے ساتھ ہوتی ہے ، اس پر گلاب سنگھ نے شمس خان کے سر کی پانچ نانک شاہی قیمت رکھی ، گلاب سنگھ خود پونچھ پر حملہ اور ہوا ، لڑائی خوف ناک تھی ، اسی دوران سردار شمس خان ، اور اس کے بتیجهے راج ولی کو دیگوار کے مقام پر محمّد خان تیوڑھ کے گھر دھوکے کے ساتھ کھانے میں زیر ملا کر دیا گیا جس سے کہ سردار شمس خان اور راج ولی خان بے ہوش ہو گئے اس دوران ظالم تویڑہ نے ساتھیوں سمیت شمس خان کی تلوار سے ہی دونوں چچا بھتیجا کا سر قلم کر دیا تھا ، یوں اگلی کہانی سری نگر دانشور کے ڈی مینی کی کتاب پہاڑی شیرازہ میں تفصیل پڑھ لی جیے ، لیکن ملدیال قبیلے نے سردار شمس خان کے قتل کے بعد جنگ بند نہں کی اور بعد میں بننے والی جدید ریاست جموں کشمیر سے 80 سال بائیکاٹ کر رکھا تھا جسی کی وجہ سے دوسرے قبائل کے لوگوں نے ان 80 سالوں میں پونچھ کی ایم زمینوں پر قبضے کر لئے تھے ، اور یہی وجہ ہے کہ ملدیال قبیلہ اس وقت سے لے کر پستی کا شکار رہا ، جو بعد میں پر نا ہو سکا اور دوسرے قبائل آگے نکل گئے - اور بعد میں سدھن قبیلے کے ایک لیڈر ریاست جموں کشمیر کے سب سے بڑے غدار ابراہیم خان سمیت 20 مصنفین نے کتابیں لکھی اور ان کتابوں میں شمس خان کو سدھن لکھا گیا جو سرا سر تاریخ پونچھ اور ریاست جموں کشمیر اور ریاستی ہیرو کے خلاف ایک سازش تھی ، اور ریاست جموں کشمیر میں رہنے والے ملدیال مغلوں کی تاریخ سے زیادتی اور دھوکہ تھا اس کے لیے ضروری یہ تھا کہ غیر ملدیال لوگوں کی کتابوں اور کشمیر کی تاریخ سے مواد لے کر کشمیر کے عوام کو حقائق سے آگاہ کیا جائے . اس حوالے سے صدیق چغاتی صاحب نے بہت محنت کی ہے اور ہم ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں.
- 🐎🦅👑
احمد مرشد Ahmad barlas (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 17:46، 1 جنوری 2023ء (م ع و)
شکریہ wikipedia Ahmad barlas (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 17:49، 1 جنوری 2023ء (م ع و)
خیبر پختون خوا میں دہشت گردی
ترمیمخیبر پختون خوا میں دہشت گردی Syed faseehuddin (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 11:43، 8 جولائی 2023ء (م ع و)