تبادلۂ خیال ویکیپیڈیا:مضمون کا عنوان
اپنی رائے اور تجاویز یہاں پیش کریں
ترمیماِس مضمون میں جامع طور پر عنوانات سے وابستہ سب اصول درج کرنے ہیں۔ تاہم، آپ کی رائے اور مدد درکار ہے۔ برائے مہربانی، اپنی تجاویز یہاں پیش کریں۔ ارون ریجینلڈ (تبادلۂ خیال) 05:00, 15 اکتوبر 2012 (UTC)
رائے شماری برائے استعمال القاب
ترمیمدرج ذیل گفتگو بند کردی گئی ہے اور جلد ہی وثق میں تبدیل کردی جائے گی۔
رائے شماری میں شامل ہونے والے جملہ صارفین کی اتفاق رائے سے پالیسی کے اس مسودہ کو مبیضہ میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ --
ذیل میں عنوان سے متعلق نئی پالیسی کا متن موجود ہے، اس کے متعلق اپنی تائیدی/تنقیدی آراء سے نوازیں۔
عنوان میں القاب
- کسی بھی مضمون یا صفحہ کے عنوان میں شخصیات کا اصل نام بغیر کسی لقب، اعزاز یا دعائیہ کلمہ کے لکھا جائے۔
- عنوان میں زندہ شخصیات کے نام کے ساتھ لقب یا دعائیہ کلمات قطعاً نہ لکھے جائیں؛ البتہ انبیاء، صحابہ یا دیگر مذاہب کی بنیادی مذہبی شخصیات کے ساتھ سب سے معروف اور مختصر لقب لگایا جا سکتا ہے۔
- لقب، اعزاز یا دعائیہ کلمات کے نام سے صفحات بنا کر انہیں اصل مضمون کی طرف رجوع مکرر کیا جا سکتا ہے، جس سے تلاش کرنے والوں کو آسانی ہوگی۔
- اگر کسی معروف شخصیت کے نام میں کسی شہر/مسکن/مقام وغیرہ لگایا جاتا ہو اور وہ شخصیت اسی حوالہ سے زیادہ معروف ہو تو عنوان میں اس انتساب کو درج کرنے کی گنجائش ہے، جسے عسقلانی، دہلوی، امرتسری وغیرہ۔
- اگر کسی دو شخصیات کے نام ، القاب یا دعائیہ کلمات ایک جیسے ہوں تو ان شخصیات کے مضامین اصل نام اور وجہ تسمیہ سے بنائے جائیں اور عمومی نام، القاب یا دعائیہ کلمات والے ناموں کے ضد ابہام صفحات بنائے جائیں۔
- جملہ مذاہب کے افراد/صارفین کو اس بات کی اجازت ہے کہ وہ عناوین میں اپنی محترم شخصیات کے ساتھ القاب/دعائیہ کلمات لگا کر اسے اصل مضمون سے رجوع مکرر کر سکتے ہیں، البتہ اس بات کا خیال رکھیں کہ ایسے رجوع مکرر صفحات دو سے زائد نہ ہوں۔
- نام کے ہر لفظ کے درمیان خالی جگہ چھوڑی جائے، تاہم بغیر خالی جگہ کے رجوع مکررکا صفحہ بنایا جا سکتا ہے، مثلا عبد اللہ کو عبداللہ (بغیر سپیس) نہیں لکھا جا سکتا، البتہ عبداللہ سے رجوع مکرر صفحہ بنایا جا سکتا ہے۔
- اس سلسلہ میں کسی قسم کے تنازع کی صورت میں منتظمین کی کثرت رائے حرف آخر اور فیصلہ کن سمجھی جائے گی۔
تائید
- تائید
:)
—خادم— 11:03, 10 اکتوبر 2015 (م ع و) - تائید--محمد عارف سومرو (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 11:08, 10 اکتوبر 2015 (م ع و)
- تائید--Drcenjary (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 11:13, 10 اکتوبر 2015 (م ع و)
- تائید--امین اکبر (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 13:56, 10 اکتوبر 2015 (م ع و)
- تائید--عرفان ارشد (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 14:47, 10 اکتوبر 2015 (م ع و)
- تائید--محمد ذیشان خان (تبادلۂ خیال • شراکتیں) --محمد ذیشان خان 10:05, 11 اکتوبر 2015 (م ع و)
- تائید--Obaid Raza (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 13:56, 14 اکتوبر 2015 (م ع و)
تنقید
تبصرہ
- ویکیمینیا کے دوران ایک ایرانی صارف عامر سرابدانی نے محمد صلی اللہ علیہ و سلم نام کے مضمون کا ذکر کیا تھا اور مضمون کے نام کو ویکی اصولوں کے تحت مختصر بنانے کے لیے کہا۔ --مزمل (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 06:40, 11 اکتوبر 2015 (م ع و)
- اس بحث میں اس بات کی وضاحت کرنا بھی ضروری ہے کہ، تلفظ اور املا کی بنیاد پرشہروں اور مقامات کے مضامین کے نام بھی منتقل کیے جاتے ہیں۔ اس سلسلہ میں جو املا اردو میں کثرت سے رائج ہو وہ مانا جائے۔
- شہروں کے نام، شخصیات کے نام وغیرہ میں املا اور تلفظ کو اہمیت حاصل نہیں ہوتی۔ بلکہ جو املا سرکاری طور پر یا علاقائی طور پر تحریری مستعمل ہوں، وہ مانا جاتا ہے، جیسے اگر کوئی شخص اپنا نام ھ سے لکھتا ہے تو اسے ہ سے نہیں لکھ سکتے۔
- یورپی یا دیگر علاقوں کی زبانوں میں جو جو الفاظ اردو میں رائج ہوں، چاہے انگریزی سے آ رہے ہوں۔ ان کو ہی درست مانا جائے گا، البتہ جو اسمائے معروفہ فرانسیسی، جرمنی، وغیرہ جیسی زبانوں کے اردو میں عام نہیں نا ہی ان کا انگریزی تلفظ سننے کو ملتا ہے۔ ان کو اصل زبان کے تلفظ کی بنیاد پر لکھا جائے۔
- بعض ممالک کے نام کو ہم نے بلا وجہ طول دے رکھا ہے۔ اور بعض کو مختصر کر رکھا ہے، جیسے ریاستہائے متحدہ امریکا، اور کئی ممالک کے نام کے ساتھ جمہوریہ اور دیگر وضاحتی بیان (جو اصل میں سرکاری نام کی حیثیت رکھتے ہیں) شامل ہیں، جب کہ یہ یا تو سارے ممالک کے ناموں کے ساتھ ہوں یا کسی کے ساتھ نا ہوں۔ جیسے پاکستان ہے، جب کہ اس کا سرکاری نام اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے، اسی طرح ایران بھی اسلامی جمہوریہ ہے۔ اس لیے صرف امریکہ لکھا جائے۔
- دوسری زبانوں کی کتب جن کا اردو ترجمہ کیا گيا ہے، ان کے عنوان کو اردو ترجمہ کے مطابق لکھا جائے، اگر ایک سے زائد تراجم ہیں تو اصل زبان کے عنوان سے قریب تر مفہوم رکھنے والے عنوان کو لیا باقی سے رجوع مکرر کیا جائے۔
- فلموں، ڈراموں وغیرہ کے ناموں کو اردو میں لکھنے کی قطعا کوئی وجہ نہیں، فارسی یا عربی والے اگر ایسا کرتے ہیں تو اس کی وجہ ان زبانوں میں فلموں کی باقاعدہ اجازت کے ساتھ ڈبنگ اور عنوان کا علاقائی زبان میں درج کرنا بھی شامل ہے۔
- اداروں اور تنظیموں کے نام اگر تنظیمی طور پر وہ خود اردو میں کوئی استعمال کرتے ہیں تو اسے مانا جائے۔باقی ناموں میں سے جن کو باقی اردو تحریروں میں ترجمہ کیا جا رہا ہو تو ان کو ہی ترجمہ کیا جائے، نا کہ ہر نام کو۔ جیسے اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں کے نام اردو میں ترجمہ شدہ ہیں۔ جب کہ نیشنل جیوگرافک کا اردو نام کوئی نہیں۔
- اصطلاحات، محاورات، الفاظ کو پر الگ الگ حکم لگے گا۔ اس لیے ان پر منتقل کرنے سے پہلے تبادلۂ خیال کرنا بہتر ہے۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 13:55, 14 اکتوبر 2015 (م ع و)
نتیجہ
:)
—خادم— 13:27, 14 اکتوبر 2015 (م ع و)