تحریک تحفظ ختم نبوت آزادکشمیر

تحریک تحفظ ختم نبوت آزادکشمیر پاکستان کے زیرکنٹرول ریاست  کی مقامی جماعت ہے

2001میں آزادکشمیر کے شہر کوٹلی میں مقامی مسلمانوں  نے قادیانیت  کا راستہ روکنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تحریک تحفظ ختم نبوت کی بنیاد رکھی اُس وقت تحریک کا دائرہ کار صرف ضلع کوٹلی تک ہی تھا جس کے بانیوں میں حاجی محمد عارف مغل مرحوم اور معروف سماجی کارکن جمیل احمد مغل ،نامور نوجوان صحافی محمد مقصود کشمیر ی تحریک کے موجودہ صدر قاری عبد الوحید قاسمی، کا نام سر فہرست رہا ، 2007 ء میں معروف بزرگ ولی کامل پیر طریقت رہبر شریعت حضرت مولانا پیر عزیز الرحمن ہزاروی مدظلہ خلیفہ مجاز شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کی زیر سرپرستی اور قاری عبد لواحید قاسمی کی زیر صدارت تحریک کا دائرہ پورے آزادکشمیر میں پھیلا دیا گیا جبکہ  محرک قرارداد ختم نبوت میجر (ر) محمد ایوب کے داماد کرنل (ر) عبد القیوم خان کی زیر سرپرستی میں نوجوان علمائے کرام پر ایک مجلس شوری تشکیل دی گی جس میں مولانا عبد اللہ شاہ مظہر ، مولانا عتیق الرحمن دانش ، مولانا رضوان حیدر ، ڈاکٹر ابرار احمد مغل ، قاری عبد القیوم فاروقی ، عبد الخالق نقشبندی ، کے نام شامل تھے ،

اس وقت تحریک تحفظ ختم نبوت کشمیر کے تمام اضلاع میں ختم نبوت کے حوالے سے کام کررہی ہے اور مسلمانوں کو فتنہ قادیانیت سے روشناس کروا رہی ہے آزادکشمیر اسمبلی میں 6 فروری 2018 میں قادیانیوں کو کافر قرار دلوانے میں اسی جماعت کے راہنماوں کی انتھک محنت شامل ہے ،2003ء سے تحریک تحفظ ختم نبوت آزادکشمیر نے بیس کیمپ کے اندر قانونی دائرہ کار میں رہتے ہوئے قادیانیوں کی کفریہ سرگرمیوں کی روک تھام کی کوشش جاری رکھی ہوئی ہے،