عزیز الرحمن ہزاروی
عزیز الرحمٰن ہزاروی ایک پاکستانی اسلامی اسکالر، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینئر رہنما اور جامعہ دار العلوم زکریا ، اسلام آباد کے صدر تھے۔ وہ مولانا محمد زکریا کاندھلوی کا خلیفہ مجاز تھے۔ 2014ء میں پیر عزیز الرحمن ہزاروی نے مولانا زکریا کاندهلوی رحمہ اللہ کی جانب سے محمد الیاس گھمن کو خلافت دی۔
عزیز الرحمن ہزاروی | |
---|---|
(انگریزی میں: Aziz Ur Rahman Hazarvi)،(اردو میں: عزیز الرحمن ہزاروی) | |
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | 2 فروری 1948ء |
تاریخ وفات | 23 جون 2020ء (72 سال) |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | دار العلوم حقانیہ |
پیشہ | عالم |
درستی - ترمیم |
ولادت
ترمیمطریقت مولانا محمد عزیز الرحمن ہزاروی2 فروری1948 ء کو ضلع بٹ گرام کی بستی چھپر گرام میں حضرت مولانا محمد ایوبؒ کے گھر پیدا ہوئے،
تعلیم
ترمیما1972 ء میں تعلیم سید فراغت عالم اسلام کی معروف دینی یونیورسٹی دار العلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک سے حاصل کی، دار العلوم حقانیہ میں ان کے سربلند اساتذہ کرام ، محدث جلیل مولانا عبد الحقؒ، استاد المجاہدین حضرت مولانا سید شیر علی شاہؒ المدنی جیسوں کا ہی فیض تھا کہ آپ آخری سانسوں تک حق و صداقت کے پرچم کو تھام کر شہر شہر ، ملکوں ملکوں دین اسلام کی سربلندی کے لیے سرگرم رہے۔ آپ حضرت مولانا غلام غوث ہزاروی نور اللہ مرقدہ کو بھی اپنا محسن اور مربی قرار دیا کرتے تھے
وفات
ترمیم23 جون 2020 کو ان کا انتقال ہو گیا۔ پیر عزیزالرحمن ہزاروی کی نماز جنازہ ان کے 43 سالہ دوست مفتی سید مختار الدین شاہ نے پڑھی، وہ بھی محمد زکریا کاندهلوی کے خلیفہ مجاز ہیں۔ آخری رسومات میں مفتی سید عدنان کاکاخیل جیسے متعدد علمائے کرام اور ان کے ہزاروں طلبہ نے شرکت کی۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ ، مولانا فضل الرحمان ، مرکزی جنرل سکریٹری ، سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری اور مولانا عبد الواسع نے عظیم دینی عالم پیر عزیز الرحمن ہزاروی کے انتقال پر رنج و غم کا اظہار کیا اور کہا کہ کہ جمعیت علمائے اسلام نے ایک عظیم رہنما کھو دیا ہے۔[1][2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "مولانا فضل الرحمان کا پیر عزیز الرحمن ہزاروی کے انتقال پر اظہار تعزیت"۔ urdupoint.com۔ 23 جون 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2020
- ↑ "پیر عزیز الرحمان ہزاروی کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائینگی'مولانا عبدالواسع"۔ jang.com.pk۔ 24 جون 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2020