برصغیر میں جاری تحریک خلافت کے دوران میں 1920ء میں مولانا محمد علی جوہر، مولانا شوکت علی، مولانا ابوالکلام آزاد، مولانا ظفر علی خان اور عطاء اللہ شاہ بخاری سمیت کچھ علما نے برصغیر کو دار الحرب قرار دے کر یہاں سے ہجرت کرنے کا فتویٰ جاری کر دیا، جس کے نتیجہ میں ہزاروں مسلمانوں نے اپنے گھربار چھوڑ کر ہمسایہ ملک افغانستان کی راہ لی۔ یہ ہجرت حکومت افغانستان کے عدم تعاون کے باعث ناکام ہو گئی اور مسلمانوں کو اس سے کافی جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ [1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. شاہد حسین خاں، تحریک ہجرت 1920ء، صفحہ نمبر 26