تسر(TISSAR)ضلع شگر میں واقع ایک بڑا علاقہ ہے اسے یونین کونسل کا درجہ حاصل تھا۔حال ہی میں اسے تحصیل کا درجہ دیا گیا ہے۔

تسر، سطح سمندر سے 7793 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔

محل وقوع

ترمیم

تسر، وادی شگر کے عین وسط میں دریائے شگر کے کنارے واقع ہے۔ اس کی ایک جانب کوہ قراقرم اور دوسری طرف دریائے باشہ ہے۔ تسر کو شگر میں ایک جنکشن کی سی حیثیت حاصل ہے یہاں سے آپ کے ٹو اور ارندو دونوں طرف سفر کر سکتے ہیں۔

تسر سے سات کلومیٹر کے فاصلے پر مشہور گرم چشمہ چھوترون موجود ہے۔

گاؤں

ترمیم

تسر ایک قصبہ ہے، جس میں مندرجہ ذیل متعدد گاؤں شامل ہیں :

  • پایوشو(PAYUSHU)
  • ملٹو(MOLTO)
  • سید آباد (سیدپی کھور)(SYED ABAD)
  • لگف (LAGAF)
  • تسر مل (TISSAR MAL)، تسر گب کھور (TISSAR GABKHOR)
  • پرونو(PRONO)
  • تھماچو(THAMACHO)
  • بونتانگس(BONTANGS)
  • ٹوقملہ کھور (TOQ-MALA-KHOR)
  • ارنچو(ARINCHO)

تعلیم:

ترمیم

یہاں دو ہائی اسکولز ایک لڑکوں کے لیے اور ایک لڑکیوں کے لیے موجود ہیں اس کے علاؤہ ایک غیر سرکاری اسکول بھی موجود ہے جہاں ثانوی حد تک تعلیم دی جاتی ہے۔ اعلیٰ تعلیم کے لیے لڑکوں کا ایک اعلی ثانوی تعلیم کا سرکاری ادارہ موجود ہے۔۔ اس کے علاؤہ کئی دینیات سینٹرز بھی قائم ہیں۔

دینی مراکز:

ترمیم

تسر خاص میں ایک بہت بڑی جامع مسجد اور مسجد و عزا خانہ زہرا سلام اللہ علیہا کے نام سے ایک امام بارگاہ قائم کی گئی ہے، جبکہ ارنچو سے لے کر پیوشو تک ہر گاؤں میں ایک ایک مسجد اور امام بارگاہ قائم ہے۔ پرونو اور تھماچو کی امام بارگاہیں 2018 اور 2019 میں جدید طرز پر بنائی گئی ہیں۔

لگف میں تقریباً تین چار دہائیوں قبل شیخ غلام مہدی جعفری نے مدرسه جعفریہ کے نام سے ایک دینی مدرسه قائم کیا تھا جو حالیہ وقتوں میں دینیات سینٹر کی صورت میں چل رہا ہے۔

تسر خاص میں 2017 سے الباقیات الصالحات ٹرسٹ کے زیر اہتمام علمائے تسر نے طالبات کے لیے ایک دینی درسگاہ کی بنیاد رکھی ہے جو جامعہ زینبیہ سلام اللہ علیہا کے نام سے فعال ہے۔

زبان:

ترمیم

تسر میں بسنے والے تمام افراد بلتی زبان بولتے ہیں ۔

مذہب:

ترمیم

تسر میں سو فیصد مسلمان آبادی ہے اور سو فیصد اثناء عشری شیعہ عقائد سے منسلک ہیں۔

تسر میں ایک بنیادی مرکز صحت بھی قائم ہے۔ جسے حال ہی میں دس بیڈ ہسپتال بنانے کی منظوری دی گئی ہے جس پر کام بھی شروع ہو چکا ہے۔

تاریخی اور تفریحی مقامات:

ترمیم

1. واتولی کھور

پرونو گاؤں کے اوپر والے پہاڑ کے دامن میں کئی بڑے غار پائے جاتے ہیں جنہیں مقامی لوگ "واتولی کھور" کہتے ہیں۔ ان کے بارے میں مشہور ہے کہ ان کے اندر خفیہ گزرگاہیں پائی جاتی ہیں جو پہاڑ کی دوسری جانب طورمیک روندو کے مقام تک پہنچاتی ہیں۔

2. مونی بڑق

تسر خاص کی چراگاہ "اماچہ بڑنگسہ" اور "بغداری لا" کے درمیان مغرب کی جانب ایک خوبصورت پہاڑی چوٹی ہے ، جسے مقامی لوگ "مونی بڑق" کہتے ہیں۔ چاروں جانب پہلودار پتھروں کی وجہ سے اس چوٹی کو سر کرنا ناممکن شمار کیا جاتا ہے۔