تسلیم کے ایک معنی سلام کرنے کے ہیں۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ کے لفظ کے ساتھ نماز سے باہر ہونا۔ السلام علیکم میں عربی زبان کا ہونا لازمی ہے محض نکلنے کی نیت کافی نہیں جیسا کہ حدیث میں ہے مِفْتَاحُ الصَّلَاةِ الطُّهُورُ وَتَحْرِيمُهَا التَّکْبِيرُ وَتَحْلِيلُهَا التَّسْلِيمُ [1] نماز کی کنجی طہارت ہے اس کی تحریم تکبیر اور اس کی تحلیل سلام ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ نماز سے نکلنے کا واحد راستہ تسلیم ہے[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 3
  2. موسوعۃ فقہیہ،جلد11،صفحہ373،اسلامی فقہ اکیڈمی انڈیا