تفسیر ابن منذر
تفسیر ابن منذر نیشاپوری قرآن کریم کی تفسیر کی کتابوں میں سے ایک ہے، جسے امام ابن منذر نیشابوری ( 241ھ - 318ھ ) نے لکھا ہے۔
تفسیر ابن منذر | |
---|---|
(عربی میں: تفسير ابن المنذر) | |
مصنف | ابن المنذر النیشاپوری |
اصل زبان | عربی |
موضوع | تفسیر قرآن |
درستی - ترمیم |
اسلوب تفسیر
ترمیمتفسیر ابن المنذر کو بہترین تفاسیر میں شمار کیا جاتا ہے۔ الداودی نے اپنی کتاب طبقات المفسرین میں اس کی تعریف کی اور یہ کہا کہ اس جیسی کوئی اور تفسیر تصنیف نہیں کی گئی۔ خود ابن المنذر نے اپنی کتاب الأوسط میں اپنی اس تفسیر کا ذکر کیا ہے۔ ابن المنذر قرآن کی تفسیر ان احادیث کے ذریعے کرتے تھے جو ان کے نزدیک صحیح ثابت ہوتیں، اور صحابہ و تابعین کے اقوال کو بھی نقل کرتے تھے جو مستند ہوں۔ ان آیات کے بارے میں جو اجتہاد کی گنجائش رکھتی تھیں، وہ اپنی رائے بھی پیش کرتے، کیونکہ وہ مجتہد تھے اور کسی کی تقلید نہیں کرتے تھے۔[1]
علامہ سیوطی نے بھی اس تفسیر کا مطالعہ کیا اور اپنی تفاسیر ترجمان القرآن اور الدر المنثور فی التفسیر بالمأثور میں اس پر کافی حد تک انحصار کیا۔
منہج تفسیر
ترمیم- امام ابن المنذر النیسابوری نے اپنی تفسیر میں سلف صالحین کے طریقہ کار کو اپنایا۔ وہ پہلے قرآن کی تفسیر قرآن سے کرتے، پھر احادیث نبویہ سے، اور اس کے بعد صحابہ و تابعین سے منقول آثار کے ذریعے وضاحت پیش کرتے۔
- مصنف اس آیت کو جس کی وہ تفسیر کرنا چاہتے ہیں، عنوان یا باب کے طور پر پیش کرتے ہیں، اور پھر اس آیت کے مفہوم میں وارد احادیث اور آثار کو نقل کرتے ہیں۔
- مصنف اپنی تفسیر میں ذکر کی گئی احادیث اور آثار کو اپنے اسناد کے ساتھ پیش کرتے ہیں، جو ایک اہم خصوصیت ہے کیونکہ اس سے محققین کو ان احادیث اور آثار کی صحت اور ضعف کو جانچنے کا موقع ملتا ہے۔
- ابن المنذر کی تفسیر صحابہ اور تابعین کی تفاسیر جاننے کا ایک اہم ماخذ ہے۔ اسی لیے اس کی تفسیر کو قدیم اور جدید دور کے اہل علم کے ہاں بڑی اہمیت حاصل ہے۔ بعد میں آنے والے مفسرین نے صحابہ اور تابعین کے اقوال جاننے کے لیے زیادہ تر ابن المنذر کی تفسیر پر انحصار کیا ہے۔[2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ مجلة الفسطاط:ابن المنذر
- ↑ الجمعية العلمية السعودية للسنة وعلومها:تفسير القرآن للإمام ابن المنذر النيسابوري آرکائیو شدہ 2015-09-24 بذریعہ وے بیک مشین
بیرونی روابط
ترمیم
۔