تفسیر صدیقی
تفسیر صدیقی قرآن مجید کی اردو زبان میں اہم تفسیر ہے۔
مفسر
ترمیماس تفسیر کے مفسر شمس المفسرین،بحر العلوم، خادم القرآن محمد عبد القدیر صدیقی قادری حسرت ہیں جو پروفیسر و صدر شعبہ دینیات جامعہ عثمانیہ سلطنت حیدر آباد دکن رہے ہیں۔
تفسیر کا تعارف
ترمیممولانامحمد عبد القدیرحسرت صدیقی قادری حیدر آبادی کی تفسیر صدیقی کل چھ جلدوں پر مشتمل حیدر آباد دکن سے طبع ہوئی ہے یہ تفسیر پہلی مرتبہ 1956ء میں شائع ہوئی اس میں یہ ثابت کیا گیا ہے کہ حدیث کی تمام کتابیں اور آئمہ کے مذاہب سب قرآن ہی سے ماخوذ ہیں علاوہ ازیں اس میں اختلافی مسائل پر معترضین کے لئے مدلل جوابات ملتے ہیں دیگر اہم مسائل مثلا سود دارالحرب ،سرمایہ داری ، اشتراکیت اور غلامی جیسے موضوعات پر بھی تفصیلی اظہار خیال موجود ہے اس تفسیر میں تنسیخ آیات کے مسئلہ کی تحقیق بھی شامل ہے اور تمام احکام قرآن کی تفصیل بھی موجود ہے ۔[1]
امتیازی خصوصیات
ترمیم- 1۔ تفسیرصدیقی، سلیس اردو زبان میں اپنے طرز کی منفرد تفسیر ہے اس تفسیر کی خصوصیات میں قواعد تجوید اختصار کے ساتھ خصوصی علامات کے ذریعے ظاہر کیے گئے ہیں
- 2۔ تفسیر کی سب سے اہم اور دلچسپ خصوصیت یہ ہے کہ اس کا ترجمہ اور تفسیر عام فہم سلیس اردو میں ہے جس میں اس بات کا خیال رکھا گیا ہے کہ خود عربی سے قرآن کو سمجھا جائے ۔
- 3۔ ترجمہ میں اس بات کا لحاظ رکھا گیا کہ اصل لفظ اور مادہ جس سے مشتق ہے اسے بیان کر دیا جائے۔
- 4۔ معترضین کے اعتراضات اس انداز میں بیان کئے گئے کہ کسی کا شخصی نام ظاہر ہونے نہیں پاتا اور مسئلہ کی تحقیق بھی ہو جاتی ہے ۔
- 5۔اس تفسیر میں تصوف اور علم اخلاق کے مسائل سہل ترین طریقہ سے بیان کر دیئے گئے ایک کوشش کی گئی کہ تمام مسائل قرآن کے ضمن میں معلوم ہوں ۔
- 6۔ اس بات کی کوشش کی کہ ایک آیت کو دوسری آیت سے جو ربط ہے اس کو بیان کیا جائے محذوفات و مقدرات بھی ظاہر کر دئیے گئےاس امر کو خاص طور پر ملحوظ رکھا گیا کہ قرآن کو سمجھنا غیر قرآن پر موقوف نہیں۔ [2]