تنوجا چندرا ایک بھارتی فلم ڈائریکٹر اور مصنفہ ہیں۔ انھوں نے یش چوپڑا کی کامیاب فلم دل تو پاگل ہے (1997) کے لیے مشترکہ طور پر لکھا۔وہ اکثر خواتین کے موضوع پر  مبنی فلموں کی ہدایت کاری کے لیے لکھتی ہے۔ان کی فلموں کا موضوع زیادہ تر صنف نازک پر ہوتا ہے۔ان کی معروف فلموں میں  دشمن (1998) اور سنگھرش (1999) شامل ہیں۔[1]

تنوجا چندرا
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1969ء (عمر 54–55 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لکھنؤ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مصنفہ ،  فلمی ہدایت کارہ ،  منظر نویس   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

خاندان

ترمیم

تنوجاچندرا دہلی میں پیدا ہوئیں[2]۔ وہ مصنف وکرم چندر اور فلم نقاد انوپما چوپڑا کی بہن ہیں۔ ان  کے والد فلم مصنف کامنا چندرا ہیں[3][4]

کیرئیر

ترمیم

چندرا نے اپنے کیرئیر کا آغاز 1995 میں کیا اور ٹی وی سیریز زمین آسمان (ٹی وی سیریز) سے ہدایتکاری کی شروعات کی جس میں تنوی اعظمی نے اداکاری کی۔ 1996 میں انھوں نے شبنم سکھدیو کے ساتھ ایک اور ٹیلی ویژن سیریل ہدایت کی، جس کا نام 'ممکن' تھا۔ 1997 میں انھوں نے یش چوپڑا کی فلم دل تو پاگل ہے کے لیے فلمی منظر نامہ لکھا جو ایک بہت بڑی  تجارتی کامیابی تھی۔

انھوں نے اکثر مہیش بھٹ کے ساتھ کام کیا اور ان کی فلم زخم (1998) کے لیے فلمی منظر نامہ لکھا۔  انھوں نے اسی سال ان کی فلم دشمن کے لیے ہدایت کاری  کی ۔ فلم میں کاجول نے مرکزی کردار ادا کیااس فلم نے  بہت زیادہ تنقیدی تعریف حاصل کی اور باکس آفس پر بہت کامیابی حاصل کی۔

ان کی اگلی فلم سنگھرش (1999) بھی مہیش بھٹ نے تیار کی ۔ اس میں اکشے کمار، پریتی زنٹا اور آشوتوش رانا نے مرکزی کردار ادا کیے ۔

اس کے بعد  تنوجا چندرا نے کئی فلمیں ڈائریکٹ کیں جن میں دی میلوڈی آف لائف (2002)  شامل ہے۔  اس فلم کے لیے بطور ڈائریکٹر اور مصنف ان کے کام کی تعریف کی گئی۔ان کی فلم  زندگی راکس (2006)  میں نشر کی گئی  جس میں سشمیتا سین نے اداکاری کی۔ چندرا نے فلم کی کہانی اور منظر نامہ لکھا۔ اس کی بعدفلم ہوپ اینڈ اے لٹل شوگر (2008) کے لیے کام کیا۔جس کی مکمل شوٹنگ امریکا میں  کی گئی۔ 2016 کے اوائل میں انھوں نے زی ٹیلی فلمز کے لیے ایک مختصر فلم سلوات کی ہدایت کاری کی، جس میں کارتک آریان  نے کام کیا

حوالہ جات

ترمیم
  1. Jha, Subhash K. (3 January 2007)۔ "Why Tanuja Chandra is an angry young woman"۔ Indo-Asian News Service, Press Trust of India۔ Hindustan Times۔ 25 جنوری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  2. "I'm a migrant, this is my city"۔ Times of India۔ 17 February 2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2018 
  3. "I've inherited creative genes from mom: Tanuja Chandra"۔ 18 February 2018 – Business Standard سے 
  4. "Tanuja Chandra's film is stuck"۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جون 2016