تکریر
تکریر یا ploidy سے مراد کسی خلیے میں موجود مثلی لونجسیمات (homologous chromosomes) کے مجموعے (set) کے عدد کی ہوتی ہے، یعنی تکریر یہ بتاتی ہے کہ کسی خلیے میں لونجسیمے ایک گنا ہیں، دو گنا یا کتنے گنا۔ مثال کے طور پر اگر کسی خلیے میں مثلی لونجسیمات کا ایک گروہ یعنی مجموعہ یا سیٹ ہے تو اس کی تکریر، ایک گنا (onefold) مانی جاتی ہے اور اگر کسی خلیے میں لونجسیمات کے دو مجموعے ہیں تو اس کی تکریر دگنا (twofold) سمجھی جائے گی اور اسی طرح اگر تین مجموعے ہیں تو تکریر یا پلوئڈی بھی تین گنا (threefold) ہوگی۔
کسی بھی عضویہ (organism) کے خلیات میں تکریر ایک دوسرے سے مختلف ہو سکتی ہے، جیسے کہ انسان کے جسمی (somatic) خلیات میں تو لونجسیمات کی تکریر دگنا ہوتی ہے جن میں سے ایک مجموعہ، ماں کی جانب سے جبکہ دوسرا مجموعہ، باپ کی جانب سے آیا ہوا ہوتا ہے، جبکہ نذری یا germline خلیات (نطفہ اور بیضہ) میں یہ مجموعہ واحد یا ایک گنا ہوتا ہے جو بعد میں جنسی ملاپ پر ساتھی کے ایک گنا لونجسیمات رکھنے والے متعلقہ نذری خلیے سے ملکر دو مجموعات رکھنے والا خلیہ لاقحہ یا zygote بنا لیتا ہے۔
وجہ تسمیمہ
ترمیمبنیادی طور پر لفظ تکریر اصل میں تکرار کے لفظ سے قریب ہے اور اپنے مفہوم میں تعدد یا بعض اوقات تکاثر کے معنوں میں آجاتا ہے جبکہ انگریزی کا لفظ ploidy اصل میں ایک یونانی لفظ ploos سے بنا ہے جس کے معنی بھی تکریر کی طرح تعدد یا تکاثر کے ہوتے ہیں۔ اردو تکریر اور انگریزی ploid کے الفاظ طب میں بطور لاحقہ بھی آتے ہیں اور جیسا کہ مضمون کی ابتدا میں ذکر آیا کہ کسی بھی خلیے میں موجود لونجسیموں (chromosomes) کی تعداد یا ان کے عدد کو ظاہر کرتے ہیں۔
عامی تکریر
ترمیمعامی تکریر، ایک ایسی تکریر ہوتی ہے جس میں کسی بھی جاندار کے خلیات میں درست یا فطری تعداد میں لونجسیمات موجود ہوں۔ یعنی یوں بھی کہ سکتے ہیں عام طور پر جتنے لونجسیمے کسی خلیے میں ہونے چاہیں اتنے ہی موجود ہوں تو ایسی حالتِ تکریر کو اس کی درست یا عام حالت پر ہونے کیوجہ سے عامی تکریر کہا جاتا ہے۔