تہذیب الاخلاق اردو زبان کا مشہور، مقبول، معاشرتی اور اصلاحی ماہنامہ ہے جسے سر سید احمد خان نے انگلستان سے واپسی پر 24 دسمبر، 1870ء کو علی گڑھ سے جاری کیا۔ اس ماہنامہ کا انگریزی نام محمڈن سوشل ریفارمر تھا۔

فائل:Msr.JPG
تہذیب الاخلاق کا لوگو جو سر سید 1870 میں لندن سے بنوا کر لائے تھے۔

خصوصیات

ترمیم

اس ماہنامہ میں تمام مضامین اردو میں چھپتے تھے۔ آٹھ یا بارہ صفحات پر مشتمل پرچہ چار آنے میں فروخت ہوتا تھا۔ اس کا مدعا مسلمانان ہند کو جدید تہذیب اور سائنس کے فیوض سے روشناس کرانا تھا۔ تاکہ وہ ایک تہذیب یافتہ اور ترقی یافتہ قوم بن سکیں۔ 1876ء میں بند ہوا۔ چھ سال سات ماہ کی زندگی میں کل 226 مضامین چھپے۔ جس میں سے 112 سرسید نے تحریر کیے تھے۔ تین سال بعد دوبارہ جاری ہوا۔ لیکن وہ تین برس پانچ مہینے کے بعد پھر بند ہو گیا۔ تیرہ چودہ برس بعد اس کا تیسرا دور شروع ہوا۔ جو تین برس بعد ختم ہو گیا۔ اس پرچے کی وساطت سے سرسید نے انگریزی تعلیم کے حق میں رائے عامہ کو ہموار کی اور محمڈن کالج قائم ہوا۔ نیز سادہ و سلیس زبان لکھنے کا رواج شروع ہوا اور مسلمانوں میں اسلامی اخوت اور قومیت کا احساس پیدا ہوا۔ تحریری تجزیے کا رواج ہوا اور مسلمانوں میں اسلامی اخوت اور قومیت کا احساس بیدار ہوا۔ اس کی اشاعت 1960ء میں ایک بار پھر شروع ہوئی۔ اسے اس کا چوتھا دور قرار دیا جا سکتا ہے اور اب یہ پابندی سے جاری ہو رہی ہے۔

مقاصد

ترمیم

اس پرچے کی وساطت سے سرسید کا مقصد مسلمانان ہند کو جدید تہذیب اور سائنس کے فیوض سے روشناس کرانا تھا۔ تاکہ وہ ایک تہذیب یافتہ اور ترقی یافتہ قوم بن سکیں۔ اور مسلمانوں میں اسلامی اخوت اور قومیت کا احساس پیدا ہو۔

اشاریے

ترمیم

تہذیب الاخلاق کے اشاریے مختلف لوگوں نے ترتیب دیے ہیں، پہلا اشاریہ مندرجات تہذیب الاخلاق کے نام سے ڈاکٹر ضیاء الدین انصاری نے مرتب کیا، جو 1870ء تک کی اشاعتوں پر مشتمل ہے اس کی ترتیب عنوانات اور مصنفین کی الف بائی ترتیب پر ہے، جا بہ جا حواشی بھی فاضل مرتب نے لکھ کر اس سے استفادہ کو مزید آسان بنانے کی کوشش کی ہے۔ دوسرا اشاریہ جامعہ علی گڑھ سے رسالہ تہذیب الاخلاق کا توضیحی اشاریہ کے نام سے آفتاب عالم نے 1991ء میں 1870ء سے 1876ء تک کے شماروں کا ترییب دیا۔ ان کے بعد فرح تبسم نےرسالہ تہذیب الاخلاق کا توضیحی اشاریہ کے نام سے تیسرا اشاریہ 1997ء میں 1879ء سے 1894 ء تک کے شماروں پر ترتیب دیا۔ پہلے اشاریے کے علاوہ باقی دونوں اشاریے غیر مطبوعہ حالت میں ہیں۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. غلام نبی کمار (11 ستمبر 2016ء)۔ "اردو کے بعض اہم ادبی رسائل و جرائد کے اشاریوں کی وضاحت"۔ تعمیر نیوز۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جولا‎ئی 2017 

خارجی روابط

ترمیم