تعارف

ایک خاص ترکیب سے بنائے گ‏ئے بکرے بٹیر یا مرغ یا کسی بھی قسم گوشت کے شوربے میں پتلی روٹی کے ٹکڑے ڈالے جاتے ہيں اور پھر کھلے برتن یعنی تھال میں مکس کیا جاتا ہے اور بنی ہوئي ثوبت پر سلاد کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے سلاد میں امرود ، سیب ، انار ، پیاز کھیرا ، مولی سبز دھنیہ استعمال کیا جاتا ہے ثوبت کو کھانے کے لیے تمام افراد مخصوص انداز میں آلتی پالتی بنا کر دائرہ بنا کر بیٹھے ہوتے ہیں

ثرید (ثوبت) حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا پسندیدہ ترین پکوان تھا یہ عام طور پر شوربے میں روٹی کو بھگو کر تیار کیا جاتا ہے اس حوالے سے کئی احادیث بھی موجود ہیں جیسے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں 'حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا محبوب ترین کھانا روٹی کا ثرید تھا'۔ (ابو داؤد شریف) اسی طرح صحیح بخاری میں آیا ہے 'عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کی فضیلت تمام عورتوں پر ایسے ہے جیسے ثرید کی فضیلت تمام کھانوں پر' اسے افطار میں کھا کر دیکھیں جو زودہضم ہونے کی وجہ سے نظام ہاضمہ کے لیے بھی بہترین ہے، جبکہ اس کے دیگر فوائد بھی ہیں اور کچھ افراد کے خیال میں یہ طبیعت مالش ہونے پر بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے

تاریخی پس منظر


یہ سب تحصیل وھوا (پہاڑی علاقہ کے اوڈکا برادری کی سوغات ) کی تقافتی ڈش ہے جو عام طور پر مہمانوں کے لیے بنائی جاتی ہے جو اب ملک بھر میں مشہور ہورہی ہے ڈیرہ غازی خان اور ڈیرہ اسماعیل خان میں مشہور ہوٹل پر دستیاب ہے

' {{{مضمون کا متن}}}

حوالہ جات ترمیم

  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔